مغربی بنگال میں منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات سے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ عروج پر پہنچ چکی ہے۔ سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ بنگلہ فلموں کے اداکار اور اداکارائیں بھی بیان بازی اور لفظی جنگ میں کود پڑی ہیں۔
اسمبلی انتخابات سے قبل بیان بازی میں اتنی شدت آ گئی ہے کہ تمام حدیں پار ہو چکی ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سیاسی جلسہ و جلوس میں کئی مرتبہ متنازعہ بیان بازی سننے کو ملیں۔ شمالی 24 پرگنہ کے باراسات میں عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمان سمترا خان نے کہا کہ جلسہ و جلوس میں بیان بازی اور دیوی دیوتاؤں کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنا دو مختلف پہلو ہیں۔
رکن پارلیمان سمترا خان نے کہا کہ اداکارہ شیونی گھوش سمیت تمام بنگلہ فلمو کی اداکاراؤں (ایکٹریس ) کو مذہبی جذبات بھڑکانے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ فلموں کے اداکاروں کو سیاست سے دور رہنے کی ضرورت ہے۔ انہیں سیاسی جماعتوں کو لےکر بیان بازی کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
سمترا خان نے کہا کہ ہم کسی مذہب کو لے کر متنازعہ بیان بازی نہیں کرتے ہیں۔ ہم نے کبھی بھی اذان کو بند کرنے کی بات نہیں کی تو پھر ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کیا ضرورت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز بنگلہ فلموں کی اداکارہ شیونی گھوش پر سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مبینہ مذہبی جذبات بھڑکانے کا الزام ہے۔