جلپائی گوڑی:مغربی بنگال کے شمالی دیناج پور کے کالیاگنج میں ایک آدیباسی نوجوان کی مبینہ فائرنگ میں موت کے خلاف شمالی بنگال کے 9 اضلاع میں 12 گھنٹوں تک بند کا اعلان کیے جانے کے بعد بی جے پی کے حامی بازاروں اور دکانوں کو زبردستی بند کرانے کی کوشش کی۔ اسی درمیان بی جے پی کے تین رکن اسمبلی کو بند کی حمایت کرنے پر پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں سلی گوڑی کے رکن اسمبلی شنکر گھوش، ماٹ گوڑا نکسل باڑی سے بی جے پی کے رکن اسمبلی آنند موئے برمن اور کمارگرام سے رکن اسمبلی منوج اوڑاں شامل ہیں۔
پولیس نے تینوں رکن اسمبلی کے علاوہ 40 سے زائد بی جے پی کے کارکنان کو قانون کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا ہے۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی شنکر گھوش نے کہاکہ وہ آدیباسیوں پر ہوئے ظلم کے خلاف بند کی حمایت کر رہے ہیں۔ پولیس کی تمام تر کوششوں کے باوجود عام لوگوں نے بند کو کامیاب بنایا ہے۔ رکن اسمبلی نے کہاکہ شمالی دیناج پور میں راجبنسی سماج کے لوگوں اور آدیباسیوں پر ظلم ڈھایا جا رہا ہے۔ آدیباسی نوجوانوں کا قتل کیا جا رہا ہے۔ بی جے پی اس کی مخالفت کر رہی ہے اور آنے والے دنوں میں بھی مخالفت کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
غور طلب ہے کہ بی جے پی نے قبائلیوں پر تشدد اور پولیس کی مبینہ فائرنگ میں پارٹی کے ایک کارکن کی موت کے خلاف احتجاج کے لیے ریاست کے شمالی حصے کے آٹھ اضلاع میں بند کی اپیل کی ہے۔ صبح 6 بجے شروع ہونے والے بند میں بی جے پی کارکنان نے اہم چوراہوں پر سڑکوں پر ریلی نکالی ور گاڑیوں کو روکا۔ کوچبہار ضلع میں اگرچہ سرکاری بسیں چلتی رہیں، پرائیویٹ بسیں صبح کے وقت سڑکوں سے غائب رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:Bandh In North Bengal شمالی بنگال میں بارہ گھنٹوں کا بند، سرکاری بسوں میں توڑ پھوڑ
زیادہ تر دکانیں جلپائی گوڑی ضلع میں بند رہیں۔ بند کے حامیوں نے کدم تلہ میں سرکاری بسوں کو زبردستی روک دیا۔شمالی بنگال کے علاقے میں کوچ بہار، جلپائی گوڑی، علی پوردوار، دارجلنگ، کالمپونگ، شمالی دناج پور، جنوبی دناج پور اور مالدہ اضلاع شامل ہیں۔