مغربی بنگال بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سکریٹری شانتین باسو ننے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ “پرتشدد واقعات اور بی جے پی کے رہنماوں کے قتل کی وجہ سے ریاست کی موجودہ صورتحال سب کے سامنے ہے۔”
انہوں نے کہا کہ “ریاست میں روزانہ بی جے پی کے رہنماوں کو قتل کیا جا رہا ہے بم بنانے والے کارخانوں کا انکشاف ہو رہا ہے۔”
بی جے پی کے رہنما کے مطابق ریاست میں روزانہ کچھ نہ کچھ ہوتا رہتا ہے اس بنیاد پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ مغربی بنگال میں لا اینڈ آرڈر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ "دہلی میں وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد گورنر جگدیپ دھنکر پریس کانفرنس کرکے جو کچھ بھی کہا وہ سب حقیقت ہے۔گورنر جگدیپ دھنکر نے ریاستی حکومت کو آئینہ دکھایا ہے. اس پر برا ماننے والی کیا بات ہے، ریاست میں سیاسی تشدد اور بدعنوانی عروج پر ہے۔"
انہوں نے کہا کہ “گورنر اور وزیر داخلہ کی ملاقات سے ہم سب خوش ہیں، گورنر نے سچ بولنے کی ہمت دکھائی ہے۔ ”
انہوں نے کہا کہ بی جے پی رہنما کے مطابق حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے ریاست میں صدر راج جیسی صورتحال پیدای کردی ہے۔ وزیر داخلہ اگر ریاست میں صدر راج نافذ کر دے تو کیا برا ہے۔ ریاست میں لا اینڈ بہتر بنانے کے لئے کسی نہ کسی کو آگے آنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘گورنر جگدیپ دھنکر پوری ذمہ داری کے ساتھ یہ کام کر رہے ہیں. ترنمول کانگریس کی وجہ سے ریاست صدر راج کی جانب گامزن ہے ۔ ’
واضح رہے کہ مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر کی وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد ریاست میں سیاست تیز ہو گئی ہے.