مغربی بنگال کے ضلع بیربھوم کے لابھ پور میں بم سے حملہ کرنے کے سبب آج صبح بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک رہنما کی موت ہو گئی۔
بی جے پی رہنما پر یہ حملہ ان کے گھر کے باہر کیا گیا۔ اس واقعہ کے بعد مقامی انتظامیہ نے علاقے میں پولیس فورس تعینات کر دی ہے تاکہ ماحول بگڑنے پر حالت قابو میں رہیں۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) سے دالو شیخ بھگوا بریگیڈ میں شامل ہوئے تھے۔ پارٹی بدلنے کے بعد وہ پارٹی میں کافی سرگرم تھے۔
واقعہ کے بعد دوارکا ميربندھ گاؤں میں مقتول کے اہل خانہ سمیت مقامی لوگوں نے پولیس کے خلاف احتجاج اور ناراضگی کا اظہار کیا۔ اس درمیان موجود ہجوم نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجنے سے بھی روکنے کی کوشش کی۔
مقتول کے اہل خانہ نے اس واقعہ کے سلسلے میں پولیس پر لاٹھی چارج کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔
پولیس نے اگرچہ ان الزام کو مسترد کیا ہے۔ اس دوران ہلاک شدہ کے بیٹے نے ميڈیا کے سامنے آکر پولیس کی پول کھولتے ہوئے اس کے جسم پر لاٹھی چارج کے دوران آئی چوٹوں کے نشانات دکھائے۔
بی جے پی رہنما نے دعوی کیا کہ دالو شیخ بھگوا بریگیڈ میں کافی سرگرم رہتا تھا اور وہ حکمراں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) پارٹی کے نشانے پر تھا۔ بی جے پی نے یہ بھی الزام لگایا کہ جب سے یہ واقعہ پیش آیا ہے تب سے دالو شیخ کا ایک ساتھی لاپتہ ہے۔ اس کے بارے میں ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ امن و امان برقرار رکھنے کے پیش نظر لاش کے پوسٹ مارٹم سے لے کر آخری رسومات ادا کیے جانے تک علاقے میں پولیس فورس تعینات رہی ۔
دریں اثنا شمالی بنگال میں کوچ بہار کے ماتھابنگا علاقے میں ہفتہ کی رات ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور بی جے پی کارکنوں کے درمیان ہوئے تشدد کے دوران تین افراد زخمی ہو گئے ۔
بی جے پی نے اس تشدد میں اپنے تین کارکنوں کے زخمی ہونے کا دعوی کیا ہے اور کہا کہ زخمیوں کو علاج کے لئے مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔