انہوں نے کہاکہ گزشتہ پارلیمانی انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی کو 121 اسمبلی حلقوں میں کامیابی یا سبقت ملی ہے جس میں ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنر جی کا وارڈ بھی شامل ہے۔
مکل رائے کے مطابق عام انتخابات میں شکست کے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ ہار کا تجزییہ کرنے میں مصروف ہیں۔ مگر اپنے ہی وارڈ میں ترنمول کانگریس کے پیچھڑنے پر کوئی بیان نہیں دے رہیں ہیں۔
بی جے پی کے رہنما کے مطابق بی جے پی کو تقریباً تمام اسمبلی حلقوں میں کامیا بی ملی ہے یا پھر سبقت حاصل ہوئی ہے۔ لیکن ترنمول کی سربراہ ایم ایل اے شبھاشاچی دتہ کے پیچھے پڑی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حقیقیت یہ ہے کہ ترنمول کانگریس کے ایم ایل اے اور بدھان نگر کے میر شبھاشاچی دتہ کے اسمبلی حلقے میں بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
بی جے پی کے رہنما کے مطابق جس ایم ایل اے کے اسمبلی حلقے میں بی جے پی کو شکست ہوئی ہے انہیں پارٹی سے نکالنے کی تیار کی جا رہی ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ممتابنر جی اسمبلی انتخابات سے قبل ہی شکست تسلیم کر چکی ہیں۔