مغربی بنگال میں تین مہینے بعد منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات 2021 ریاست میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہے ۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس،لفٹ فرنٹ،بی جے پی اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی تیاریاں بھی زوروں پر جاری ہیں۔
کانگریس اور لفٹ فرنٹ اسمبلی انتخابات میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اور بی جے پی کو سخت چیلنج دینے کے لئے پوری طرح سے کمر کس لی ہے۔
ممتا بنرجی کی قیادت والی سیاسی جماعت دل بدل کے کھیل میں سات ارکان اسمبلی اور رکن پارلیمان کو گنوانے کے باوجود مسلسل تیسری مرتبہ مغربی بنگال میں حکومت بنانے کے لئے پرعزم
امت شاہ،پارٹی کے صدر جے پی نڈا،کیلاش وجے ورگھیہ اور یوگی آدتیہ ناتھ جیسے اعلیٰ رہنماؤں کی مدد سے بی جے پی ریاست میں پہلی مرتبہ اقتدار میں آنے کا خواب سجانے لگی ہے۔
مغربی بنگال بی جے پی کے انتخابی مشیر کیلاش وجے ورگھیہ نے ترنمول یوتھ کانگریس کے صدر ابھیشک بنرجی پر مافیاوں کو پناہ دینے کا سنگین الزام لگایا۔
مرشید آباد کے رگھوناتھ گنج میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کیلاش وجے ورگھیہ نے کہا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ہی ترنمول کانگریس پوری طرح سے بکھر جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ بنگال کے عوام میں ممتا بنرجی اور (بھایی پو)ابھیشک بنرجی بہت ہی ناراض ہو گئے ہیں۔اسمبلی انتخابات میں ترنمول کانگریس پر لوگوں کی ناراضگی دیکھی جاے گی۔
کیلاش وجے ورگیہ نے کہا کہ ترنمول یوتھ کانگریس کے صدر ابھیشک بنرجی پر کوئلے کے اسمگلنگ،جانوروں کے اسمگلنگ،بالی(بالو) چوروں کو پناہ دینے کا الزام لگایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترنمول کانگریس کے کے رہنماؤں کی وجہ سے ریاست میں سینڈیکیٹ راج قائم ہے۔ اس کے سبب عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ غنڈوں کی حمایت کرنے والی ترنمول کانگریس کی حکومت کا خاتمہ کرکے عوام دوست حکومت بنائیں گے جس میں بدعنوان رہنماوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: نندی گرام میں ممتا بنرجی کا عوامی جلسہ پیر کے روز