مغربی بنگال میں ان دنوں اندرونی اور بیرونی رہنماوں کو لے کر بڑے پیمانے پر بیان بازی جاری ہے۔ ترنمول کانگریس اور بی جے پی ایک دوسرے پر بیرونی ریاستوں کے رہنماوں کو بنگال کی سیاست میں جگہ دینے کو لے کر لفظی جنگ چھڑی ہوئی ہے۔
بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے وزیراعلی ممتابنرجی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ شاہ رخ خان بھی بیرونی ریاست سے تعلق رکھتے ہیں پھر کیوں انہیں برانڈ ایمبیسڈر بنایا۔ دلیپ گھوش نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی اور ان کے رہنما دن رات ایک ہی بات کہہ رہے کہ بی جے پی کے پاس مقامی رہنما نہیں ہے اس لیے بیرونی ریاستوں کے رہنماوں کو بنگال کی سیاست میں جگہ دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرا سوال یہ ہے کہ امت شاہ، جے پی نڈا، کیلاش وجے ورگھیہ، امت ملاوی اور اروند بھارت کسی بھی ریاست میں رہتے ہوں لیکن ان اعلی رہنماوں کو آئینی حق حاصل ہے کہ وہ بنگال میں نہ صرف رہ سکتے ہیں بلکہ سرگرم سیاست کا حصہ بھی بن سکتے ہیں۔
بی جے پی کے ریاستی صدر کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے اعلی رہنما اگر بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں تو بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان کون ہیں؟ انہوں نے سوال کیا کہ بنگال کے برانڈ ایمبیسڈر شاہ رخ خان کس ریاست سے تعلق رکھتے ہیں؟ وہ بنگالی تو نہیں ہیں۔ بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ شاہ رخ خان جب بنگال کے برانڈ ایمبیسڈر بن سکتے ہیں اور پرشانت کیشور ترنمول کےلیے کام کر سکتے ہیں تو پھر بی جے پی کے رہنما کیسے باہری ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام لوگ بھارت کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھتے ہیں، جو لوگ ترنمول کانگریس کے لیے کام کرتے ہیں تو ان پر کوئی سوال نہیں لیکن بی جے پی کے رہنماوں کی تنقید کی جاتی ہے۔ دلیپ گھوش کے مطابق ستمرا چٹرجی جیسے فلمی آئکن کو بنگال کے برانڈ ایمبیسڈر بنانے کے بجائے شاہ رخ خان کو یہ اعزاز دیا جاتا ہے۔