ہگلی: مغربی بنگال کے ضلع ہگلی میں واقع رشٹرا علاقے میں رام نومی کے موقعے پر نکالے گئے جلوس کے دوران دو گروپوں میں ہوئے تصادم میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ جھڑپ کے بعد علاقے میں کشیدگی کا ماحول ہے۔ اسی درمیان حکمراں جماعت ترنمول کانگریس اوربی جے پی کے درمیان لفظی جنگ تیز ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے قومی نائب صدر اور رکن پارلیمان نے دلیپ گھوش نے کہا کہ مغربی بنگال کی حکومت تمام محاذوں پر ہوری طرح سے ناکام ہوچکی ہے۔ اس کی ناکامی کے سبب ہی ریاست کے مختلف اضلاع میں تشدد کا بازار گرم ہے۔ اس کے لئے صرف اور صرف ریاستی حکومت ذمہ دار ہے۔
رکن پارلیمان نے کہا کہ رام نومی کے موقعے پر نکالا گیا جلوس پر امن طریقے سے گزر رہا تھا، اچانک جلوس پر پتھراو شروع کردیا گیا۔ اس سے افراتفری مچ گئی۔ شرپسندوں کے حملے میں بی جے پی کے رکن اسمبلی بھی زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی ایک سیاسی رہنما ہیں۔ ان کو صرف اقتدار سے مطلب ہے۔ اگر حالات خراب ہو جاتے ہیں تو اس کے لئے کون ذمہ دار ہوگا۔ تشدد کے واقعے کے لئے کون جواب دے گا۔
یہ بھی پڑھیں:Hooghly Ram Navami Violence رام نومی تشدد معاملہ، ہوگلی میں دفعہ 144 نافذ، انٹرنیٹ سروس معطل
دوسری طرف سری رام پور سے رکن پارلیمان کلیان بنرجی نے کہا کہ سازش کے تحت حالات خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش اس علاقے میں کیا کرنے کے لئے آئے تھے۔ ان کے آنے کی وجہ سے حالات بگڑے ہیں۔ ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان کلیان بنرجی کا مزید کہنا تھا کہ رام نومی کے جلوس میں دلیپ گھوش شامل ہوگئے ہیں۔ اس کے بارے میں پولیس انتظامیہ کو علم نہیں تھا۔ رام نومی کے جلوس میں تشدد کا واقعہ پیش آنا افسوسناک ہے۔