مغربی بنگال کے ہگلی ضلع کے ڈنکونی علاقے میں واقع بسکٹ فیکٹری Biscuit Factory Shut Down کے بند ہونے سے تقریباً پانچ سو سے Five Hundred Worker Loses Job زائد مزدور بے روزگار ہو گئے۔ کارخانے کو اچانک سے بند کیے جانے پر مزدوروں نے فیکٹری انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور ناکہ بندی کردی۔
ذرائع کے مطابق ڈنکونی بسکٹ بنانے کے کارخانے کے باہر فیکٹری بند کرنے کے نوٹس Notice of Suspension of Work دیکھ کر مزدور حیران رہ گئے۔ مزدوروں نے فیکٹری انتظامیہ سے بات چیت کرنے کی کوشش کی لیکن وہ ناکام رہے۔
مزدوروں نے کارخانے کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے اور انتظامیہ کے خلاف نعرہ بازی کرنے لگے۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے، انتظامیہ نے انہیں دھوکے میں رکھا۔'
انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کو کارخانے کو بند ہی کرنا تھا تو مزدوروں سے بات چیت کرتی۔ اس کے بعد اس سلسلے میں کوئی فیصلہ لیا جاتا۔ لیکن انتظامیہ نے یکطرفہ طور پر فیصلہ کیا۔
مزدوروں کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے دور میں جہاں ایک طرف لوگوں کے پاس کام نہیں ہے دوسری طرف کارخانے کے بند ہونے سے بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس صورتحال میں محنت کش مزدور طبقے کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
ترنمول کانگریس کے مزدور یونین اور سی پی آئی ایم کے مزدور یونین سیٹو بھی بند کارخانے کے مزدوروں کی حمایت میں احتجاج کرتے ہوئے بسکٹ فیکٹری کو دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: