ETV Bharat / state

شوبھندو ادھیکاری لوگوں کو بے وقوف بنا رہے تھے: بمان بوس

مغربی بنگال کیمیونسٹ پارٹی کے رہنماء بمان بوس نے شوبھندو ادھیکاری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ انہیں دس برس بعد بھتیجے کے رنگداری وصولی کی مخالفت کرنے کا خیال آیا ۔بائیں محاذ کے ریاستی چئیرمین بمان بوس نے بی جے پی کے رہنما شوھبندو ادھیکاری کے رنگداری والے بیان پر ان کی جم کر تنقید کی۔

بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس
بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس
author img

By

Published : Dec 19, 2020, 8:50 PM IST

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے حمایتی گودی میڈیا شوبھندو ادھیکاری کو بنگال کی تاریخ کا سب سے بڑا اور کامیاب رہنما کے طور پر پیش کر رہا ہے، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ شوبھندو ادھیکاری ویسا بالکل ہی نہیں ہے جس طرح سے میڈیا انہیں پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ شوبھندو ادھیکاری اگر کامیاب اور ذہین رہنما ہوتے تو بہت پہلے ہی ترنمول کانگریس چھوڑ چکے ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیسا سیاسی رہنما ہے جسے دس برس بعد پتہ چلتا ہے کہ ان کی پارٹی میں رنگداری وصولی کرنے والے چند لوگ ہیں۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ شوبھندو ادھیکاری گزشتہ دس برسوں سے اسی رنگدار جماعت کے ساتھ ایک جگہ بیٹھ کر کھانا کھاتے تھے، ایک ساتھ اسٹیج شئیر کرتے تھے۔لیکن اچانک ایسا کیا ہوا کہ پارٹی چھوڑنے کی نوعیت تک بات پہنچ گئی۔بنگال کی عوام کو سب کچھ پتہ ہے کون کیا کر رہا ہے۔

بمان بوس نے کہا کہ شوبھندو ادھیکاری عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں یا پھر پارٹی بدل کر خود بے وقوف بن گئے۔ آنے والی دنوں میں اس کا خلاصہ ہو جائے گا۔بائیں محاذ کے چئیرمین کا کہنا ہے کہ امید تھی کہ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد شوبھندو ادھیکاری کی پہلی تقریر دھماکہ خیز ہو گی لیکن انہوں نے مایوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما نے اپنی پوری تقریر میں خود کو معصوم اور دوسروں کو قصوروار بتانے کی کوشش کی، سیاست میں یہ سب نہیں چلتا ہے۔مغربی بنگال کے عوام بی جے پی کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے گے تو اس وقت دل بدلنے والوں کو سمجھ آئے گا انہوں نے کتنی بڑی غلطی کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے حمایتی گودی میڈیا شوبھندو ادھیکاری کو بنگال کی تاریخ کا سب سے بڑا اور کامیاب رہنما کے طور پر پیش کر رہا ہے، لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔ شوبھندو ادھیکاری ویسا بالکل ہی نہیں ہے جس طرح سے میڈیا انہیں پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ شوبھندو ادھیکاری اگر کامیاب اور ذہین رہنما ہوتے تو بہت پہلے ہی ترنمول کانگریس چھوڑ چکے ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیسا سیاسی رہنما ہے جسے دس برس بعد پتہ چلتا ہے کہ ان کی پارٹی میں رنگداری وصولی کرنے والے چند لوگ ہیں۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ شوبھندو ادھیکاری گزشتہ دس برسوں سے اسی رنگدار جماعت کے ساتھ ایک جگہ بیٹھ کر کھانا کھاتے تھے، ایک ساتھ اسٹیج شئیر کرتے تھے۔لیکن اچانک ایسا کیا ہوا کہ پارٹی چھوڑنے کی نوعیت تک بات پہنچ گئی۔بنگال کی عوام کو سب کچھ پتہ ہے کون کیا کر رہا ہے۔

بمان بوس نے کہا کہ شوبھندو ادھیکاری عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کر رہے ہیں یا پھر پارٹی بدل کر خود بے وقوف بن گئے۔ آنے والی دنوں میں اس کا خلاصہ ہو جائے گا۔بائیں محاذ کے چئیرمین کا کہنا ہے کہ امید تھی کہ بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد شوبھندو ادھیکاری کی پہلی تقریر دھماکہ خیز ہو گی لیکن انہوں نے مایوس کیا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے رہنما نے اپنی پوری تقریر میں خود کو معصوم اور دوسروں کو قصوروار بتانے کی کوشش کی، سیاست میں یہ سب نہیں چلتا ہے۔مغربی بنگال کے عوام بی جے پی کے خلاف سڑکوں پر اتر آئے گے تو اس وقت دل بدلنے والوں کو سمجھ آئے گا انہوں نے کتنی بڑی غلطی کر دی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.