مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات 2021 کی سرگرمیوں کے درمیان ریاست میں کورونا وائرس کے نئے کیسز میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
انتخابی کمیشن نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں محدود کرتے ہوئے جلسے اور ریلیز کے انعقاد کو نو گھنٹوں تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ریاست میں کورونا وائرس کی رفتار پر قابو پانے کے لیے انتخابی جلسہ و جلوس کو صبح دس بجے سے شام سات بجے تک محدود کر دیا ہے۔
حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے انتخابی کمیشن کے اس فیصلے پر سخت مخالفت کی۔
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر اور سنئیر رہنما ادھیر رنجن چودھری نے انتخابی جلسہ و جلوس کے وقت محدود کرنے کے فیصلے پر انتخابی کمیشن کی شدید تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی کمیشن کو سب کچھ معلوم ہونے کے باوجود اسمبلی انتخابات 2021 کے دوران کورونا وائرس گائڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کے لیے کوئی نوٹس جاری نہیں کیا۔
مرشدآباد میں کانگریس کے امیدوار کی حمایت میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ جلسہ و جلوس پر پابندی عائد کرنے سے کورونا وائرس پر قابو پایا نہیں جا سکتا ہے۔
کانگریس پارٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ یہ سب پہلے کرنے کی ضرورت تھی لیکن اس وقت انتخابی کمیشن اور مرکزی حکومت نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسمبلی انتخابات سے پہلے انتخابی کمیشن کو اس طرح کا فیصلہ پہلے کرنا چاہئے تھا. فیصلہ لینے میں کافی دیر کر دیا ہے۔
پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کا کہنا ہے کہ بیرونی ریاستی سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں کے بنگال میں داخلے پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں کے بنگال میں داخلے کے وقت کوئی جانچ نہیں کی جاتی ہے۔ وہاں سے ہی کورونا گائیڈ لائن کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ انتخابی کمیشن کو وہاں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔