ریاست مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمان پروفیسر سوگتا رائے نے بی جے پی کے ریاستی صدر کی جانب سے بنگال کو کشمیر سے موازنہ کرنے پر ریاستی عوام کی بے عزتی قرار دیا ہے۔
پروفیسر سوگتا رائے کا کہنا ہے کہ بنگال کا کشمیر سے کسی بھی قیمت پر موازنہ نہیں کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں کے درمیان یکسانیت نام کی کوئی چیز ہی نہیں ہے، اس لیے دلیپ گھوش کا بیان قابل مذمت ہے۔
ترنمول کانگریس کے رہنما کے مطابق بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش ایک ذمہ دار شخص ہیں، انہیں عوامی مقامات پر اس طرح کے بیان بازی سے گریز کرنے کی ضرورت ہے۔
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ دلیپ گھوش نے کس بنیاد پر بنگال کا کشمیر سے موازنہ کیا، ان کے پاس کیا کوئی ثبوت ہے۔
بنگال کے عوام جب دلیپ گھوش کو اس کی وضاحت کرنے کے لیے دباؤ بنائیں گے تو کیا وہ ایسا کر پائیں گے۔
انہوں نے بولنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کوئی کچھ بھی کہہ کر نکل جائے۔
پروفسر سوگتا رائے نے کہا کہ بنگال کے لوگوں کی یوں بے عزت نہیں کرسکتے ہیں، اس کی وضاحت کرنی پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر کے پاس کشمیر کے معاملے پر کچھ بولنے کے لیے نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کے سینیئر رہنما نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، جبکہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر لانے میں مرکزی حکومت ناکام رہی ہے۔
واضح رہے کہ 'بی جے پی کے ریاستی صدر کا کہنا تھا کہ بنگال کی موجودہ صورتحال حقیقت میں جموں و کشمیر سے بھی زیادہ خراب ہو چکی ہے، اور سچائی یہ ہے کہ ریاست مغربی بنگال ان دنوں جرائم پیشہ افراد کے لیے محفوظ مقام بن چکی ہے۔ یہ ریاستی داخلہ سکیورٹی کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
رکن پارلیمان کا کہنا تھا کہ ملک کی دوسری ریاستوں کے جرائم پیشہ افراد، ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث گروہ کو سر چھپانے کے لیے جگہ دی جاتی ہے۔
دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کی ووٹ بینک کی سیاست کی وجہ سے یہ سب ہو رہا ہے لیکن زیادہ دنوں تک یہ سب چلنے والا نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ ممتا بنرجی پر تنقید کرتے ہوئے دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ سیاسی فائدہ کے لیے بیرونی ریاستوں کے جرائم پیشہ افراد کو بنگال میں پناہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان مجرموں کو بی جے پی کے حامیوں پر حملے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید یہ بھی کہا تھا کہ کبھی سونار بنگلہ کہلانے والی ریاست غربت اور بے روزگاری کا مرکز بن چکی ہے۔