سی پی آئی ایم کی طلباء تنظیم ایس ایف آئی نے جادب پور یونیورسٹی میں بابل سپریو کی آمد پر احتجاج کرنا شروع کر دیا۔
اطلاع کے مطابق جادب پور یونیورسٹی میں ایک تقریب میں شرکت کرنے کے لئے مرکزی وزیر مملکت بابل سپریو جب پہنچے تو ان کو بائیں بازوں کی طلباء تنظیموں کی جانب سے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
ان کو یونیورسٹی میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی گئی۔
بابل سپریو 'گو بیک' کے نعرے لگائے گئے۔
اس دوران 'ایس ایف آئی' کے حامی اور بابل سپریو کے درمیان بحث شروع ہوگئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ بحث کے درمیان بابل سپریو زمین پر گر پڑے جس کے بعد ایس ایف آئی کے حامیوں اور بابل سپریو کے درمیان ٹھن گئی۔
حالات کو قابو کرنے کے لئے یونیورسٹی کے وی سی پہنچے۔
دراصل جادب پور یونیورسٹی میں ای بی وی پی کی جانب سے منعقد نو وارد طلباء کے لئے جلسہ کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بابل سپریو کو مدعو کیا گیا تھا لیکن ان کے پہنچتے ہی ایس ایف آئی نے احتجاج کرنا شروع کر دیا اور گو بیک کے نعرے لگائے گئے۔
بابل سپریو کی یونیورسٹی میں آمد کی خبر کے بعد سے ہی یونیورسٹی میں احتجاج شروع ہو گیا تھا۔ جب یونیورسٹی کے تین نمبر گیٹ سے بابل سپریو داخل ہوئے اور پیدل ہی کے پی رائے میموریل ہال کی جانب روانہ ہو گئے اس وقت ان کو سیاہ جھنڈے دکھائے گئے اور ان کو گھیر کر احتجاج کیا گیا
بتایا جا رہا اس دوران انہیں قمیض پکڑ کر کھینچا گیا۔
بابل سپریو کے سیکورٹی گارڈ نے احتجاجی طلباء کو ہٹانے کی کوشش جس کے بعد حالات مزید خراب ہو گئے اور بابل سپریو اسی دوران زمیں پر گر گئے
سپریو نے کہا کہ 'اب وہ کسی بھی صورت میں تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔'