مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نےکہا کہ وزیر اعظم نریندرمودی نے کوروناوائرس پر قوم کو خطاب کرنے میں تاخیر کردی لیکن یہ مثبت اعلان ہے۔انہیں یہ کام بہت پہلے کرنے کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہاکہ ڈبلیو ایچ او کے اعلان کے بعد کورونا وائرس بین الاقوامی وبا کی بن چکی ہے ۔ لوگوں میں خوف اور دہشت کا ماحول ہے۔ اس درمیان لوگوں کو حکومت سے امید یں ہوتی ہیں لیکن حکومت نے ضمن میں کیا کیا ۔
کانگریس کے رہنما نے کہاکہ کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے بحران پر وزیر اعظم کو بہت پہلے قوم کو خطاب کرنا چا ہئے تھا۔ اس میں تاخیر کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔وزیر اعظم کا قوم کو خطاب کرنے کا اعلان مثبت پہلو میں لانے کی ضرورت ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے شارک مملک سے کورونا وائرس کے خلاف متحد ہو کر لڑنے کی پہل کی کوشش قابل تعریف ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے شارک مملک کو ایک ساتھ لے کر کورونا وائرس سے لڑنےکی اپیل سے لوگ متحد ہو ں گے اور اس وبا کے خلاف بیدار ہوں گے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادنھیررنجن چودھری نے کہاکہ حکومت کو غیرممالک میں پھنسے طلباء کو ملک واپس لانے کے لئے جنگی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ طلباء کو جتنی جلدی واپس لا یا جائے ان کے لئے بہتر ہو گا۔
بین الاقوامی وبا کی شکل اختیار کر چکی کورونا وائرس کے سبب پوری دنیا میں افراتفری کا ماحول ہے۔
بھارت کی مختلف ریاستوں میں کوروناوائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں روزبروز میں اضافہ ہورہا ہے ۔ملک میں کوروناوائر کے سبب اب تک چار لوگوں کی موت ہو گئی۔
مغربی بنگال میں کوروناوائرس کا اب تک ایک بھی کیس رجسٹرڈ نہیں کیا گیا ہے۔ گزشتہ روز انگلینڈ سے کولکاتا آنے والا نوجوان کو کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے شبہ میں بیلیا گھاٹا آئی ڈی ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ لندن میں شوٹنگ ختم کرکے کولکاتا پہنچنے پر ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمان اور اداکارہ میمی چکرورتی کو بھی 14 دنوں تک کورین ٹائن کا مشورہ دیا گیا ہے۔