کولکاتا: ریاست مغربی بنگال کے 100 سے زیادہ کالجوں میں پرنسپلوں کی اسامیاں ہیں۔ کمیشن کے مطابق یہ آسامی کافی عرصے سے موجود ہیں۔ گزشتہ ہفتے ریاست کی مختلف یونیورسٹیوں کے تحت کالجز میں پرنسپلوں کی تقرری کے لئے انٹرویو کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔ کمیشن کے مطابق ریاست کے بیشتر کالجوں میں پرنسپل کے عہدے کے لئے اسامیاں ہیں، زیادہ تر دیہی علاقوں میں ہیں۔
اور اس لئے کمیشن نے پنچایت انتخابات سے قبل کالجوں میں آسامیوں کو پر کرنے کے لئے تیزی سے کارروائی شروع کر دی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیشن یکم بیساکھ کے بعد پرنسپل تقرری کے لئے حتمی میرٹ لسٹ شائع کر سکتا ہے۔ کمیشن کے مطابق 220 درخواست گزاروں نے انٹرویو کے عمل میں حصہ لیا۔ تاہم مانا جا رہا ہے کہ اس تقرری پر ریاست کے بیشتر کالجوں میں کل وقتی پرنسپل کا تقرر کیا جائے گا۔ یعنی اس معاملے میں اعلیٰ تعلیم کے محکمے کو قائم مقام پرنسپل کے ساتھ کالج کا انتظام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، انتظامی حلقے کا خیال ہے کہ ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے محکمے کو کچھ راحت ملے گی کیونکہ پرنسپل کی تقرری کا عمل بھرتیوں میں بدعنوانی کی تحقیقات کے درمیان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:SSC Recruitment Scam پراسرار خاتون کا معمہ حل، تقرری بدعنوانی معاملے میں ہیمانتی گنگو پادھیائے کا نام منظرعام پر
ایک طرف جہاں ریاست بھر کے کالجوں میں پرنسپلوں کی تقرری عروج پر ہے وہیں دوسری طرف ریاست کے اسکولوں میں ہیڈ ٹیچرز - ہیڈ مسٹریس کی بھرتی کا عمل بھی شروع ہو رہا ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے مطابق ریاستی سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ہیڈ ٹیچرز کی تقرری کے لئے پہلے ہی ضابطے تیار کر لئے ہیں۔ بھرتی کے قوانین میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست کے اسکولوں میں کئی آسامیاں خالی ہیں۔اسکول سروس کمیشن نے پنچایت انتخابات سے قبل ہیڈ ٹیچرز کی تقرری کے لئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ذرائع کے مطابق ہیڈ ٹیچرز کی تقرری کے لئے تیار کردہ قواعد جلد ہی جاری ہو سکتے ہیں۔ منظوری کے لئے ریاستی کابینہ کے اجلاس میں پیش کیا گیا۔
یو این آئی