مغربی بنگال کے مدارس میں 3800 اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔ مغربی بنگال مدارس میں کئی برسوں میں اساتذہ کی تقرری نہیں ہوئی ہے جس کا اثر مدرسہ تعلیمی نظام پر پڑا ہے۔کئی برسوں سے مختلف تنظیموں کی جانب سے مدارس کی خالی نشستوں پر اساتذہ کی تقرری کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ 2014 کے بعد سے اب تک مدارس میں اساتذہ کی تقرری نہیں ہوئی ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے مغربی بنگال کے سرکاری اور سرکار سے منظور شدہ مدارس میں اساتذہ کی تقرری نہیں ہوئی ہے۔ مغربی بنگال کے سرکاری و منظور شدہ مدارس میں تقرری مغربی بنگال مدرسہ کمیشن کرتا ہے۔ نبنو سے ملی اطلاع کے مطابق بہت جلد مدارس میں 3800 اساتذہ کی تقرری کی جائے گی۔
اس سلسلے بہت جلد مدرسہ سروس کمیشن کارروائی شروع کرے گی۔ ریاست میں کل 614 سرکاری و منظور شدہ مدارس ہیں۔ مدرسہ سروس کمیشن کے مطابق 2014 کے بعد مدرسہ ٹیچروں کی تقرری نہیں ہوئی ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں ٹیچر سبکدوش ہوئے ہیں۔ خالی نشستوں کی تعداد،میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:'مغربی بنگال میں درگا پوجا کے بعد اسکول کھولنے کے منصوبے پر غور'
مدارس میں خالی نشستوں کو پُر کرنے کے لئے ضروری کارروائی شروع ہو چکی ہے۔ کتنی نشستیں خالی ہیں مدارس سے اس کی تفصیل طلب کی گئی ہے۔ مدارس کی طرف سے دی گئی تفصیل کے مطابق 3800 نشستیں خالی ہیں۔ اب نبنو کی طرف سے منظوری ملنے کا انتظار ہے۔ ان مدارس میں 287 ہیڈ ماسٹر کی تقرری ہوگی۔
ریاستی وزیر برائے اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم غلام ربانی نے کہا ہے کہ مدارس کی خالی نشستوں کو پر کرنے کے لئے کارروائی شروع کی جا چکی ہے۔ دوسری جانب مدارس سے جڑی طلباء تنظیموں کا کہنا ہے کہ مدرسہ سروس کمیشن نے اس سے قبل مختلف شعبوں میں تقرری کے لئے امتحانات کرائے تھے اس کے نتائج سامنے نہیں آئے ہیں۔
بنگال مدرسہ ایجوکیشن فورم کے صدر اسرار الحق منڈل کا کہنا ہے کہ مدرسہ سروس کمیشن کی جانب سے غیر تدریسی عملہ اور فزیکل ایجوکیشن کے لئے امتحان لیا گیا تھا لیکن اب تک اس کے نتائج نہیں آئے ہیں۔ ہزاروں امیدوار اس انتظار میں ہیں۔ وہیں 2013 کے بعد سے مدرسہ سروس کمیشن نے کوئی تقرری نہیں کی ہے۔ مدرسہ کی تعلیم اس عرصے میں بری طرح متاثر ہوئی ہے۔