كولكاتا: مغربی بنگال كے دارالحكومت كولكاتا كے جنوبی حصے میں واقع ٹالی گنج فلم انڈسٹری میں اہم مقام ركھنے والی اپرنا سین نے ٹوئٹ كرتے ہوئے كہا كہ بھارت سیكولرزم كا علمبردار ہے۔ بھارت میں تمام مذاہب كے لوگوں كو مكمل آزادی حاصل ہے۔ ہر کوئی اپنے مذہبی عقائد كے تحت عبادت كرتا ہے۔ پوری دنیا میں ایسا ملك نہیں مل سكتا ہے۔ Aparna Sen Demands to Lift the Ban on Rushdie Book
اداكارہ اور سماجی كاركن اپرنا سین نے كہا كہ بھارت میں تمام مذاہب كے لوگوں كو یكساں آزادی حاصل ہے تو پھر سلمان رشدی كی كتاب پر پابندی كیوں عائد ہے اور یہ پابندی كیسے لگائی جا سكتی ہے۔ كہاكہ بھارت كی 75 ویں یوم آزادی كے موقع پر ان كی متنازع کتاب سیٹنک ورسز پر عائد پابندی ہٹا لینی چاہیے۔
انہوں نے كہا كہ دنیا كا سب سے بڑا جمہوری ملك بھارت آج 75 ویں یوم آزادی كا جشن منا رہا ہے۔ اس بات پر ہمیں فخر ہے لیكن برسوں پہلے كانگریس حكومت كی جانب سے كی گئی غلطی كو سدھارنے كا وقت آگیا ہے۔ برسوں پہلے اس وقت كے وزیر نٹور سنگھ نے سلمان رشدی كی كتاب پر یہ كہتے ہوئے پابندی عائد كردی تھی كہ اس سے ملك كا ماحول بگڑ سكتا ہے، لیكن اب تو سب كچھ ٹھیك ہے۔
ان كا كہنا ہے كہ ملك میں اس وقت ایك مضبوط اور متوازن حكومت ہے۔ سلمان رشدی كی كتاب پر سے پابندی ہٹانے كا یہ صحیح وقت ہے۔ انہیں امید ہے كہ بی جے پی كی قیادت والی مركزی حكومت اس سلسلے میں پہل كرسكتی ہے۔ اس سے دانشوروں كو خوشی ہوگی۔
واضح رہے كہ بنگلہ فلموں كی مشہور اداكارہ، ڈائریكٹر اور سماجی كاركن اپرنا سین اكثر و بیشتر ریاستی حكومت اور کانگریس وغیرہ پر تنقید كرتی رہتی ہیں۔ چند دنوں قبل مغر بی بنگال میں ایس ایس سی كے ذریعہ پرائمیری اور اپر پرائمیری اسكولوں میں اساتذہ كی تقرری میں بدعنوانی كے معاملے میں سابق وزیر كی گرفتاری پر وزیراعلیٰ ممتابنرجی اور ان كی حكومت كی پرزور مخالفت كی تھی۔