Intro:کلکتہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت کو انیس خان قتل معاملے سے متعلق تمام تحقیقاتی دستاویزات(calcutta high court take suo moto cognizance in anis khan murder case )کو عدالت میں حاضر ہونے کو کہا ہے تاکہ معاملے پر مزید بحث ہو سکے.
کلکتہ ہائی کورٹ میں عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم اور طلبا تنظیم کے رہنما انیس خان کی پر اسرار موت کے معاملے میں آج سماعت ہوئی۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے معاملے کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کو کہا کہ وہ انیس خان قتل معاملے سے متعلق تمام تحقیقاتی دستاویزات عدالت کو پیش کرے تاکہ معاملے پر بحث کی جا سکے۔
سماعت کے دوران کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر مانتھا نے کہا کہ انیس خان قتل معاملے کی اگلی سماعت 24 فروری Anis Khan Murder Case Hearing on February 24 کو ہوگی. عرضی گزار کو عدالت میں ریٹ پیٹیشن دائر کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سنیچر کی رات کو ہوڑہ ضلع کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں مبینہ پولیس آفیسر اور تین سویک والنٹیر کے لباس میں چار افراد انیس خان کے مکان میں زبردستی داخل ہو گئے جس کے بعد طلبہ تنظیم کے رہنما انیس خان کی چھت سے گر کر پر اسرار موت ہو گئی تھی۔
مزید پڑھیں:
اس واقعے کے بعد گھر والوں نے پولیس اہلکار اور سویک والنٹیر کے لباس میں مکان میں داخل ہونے والے لوگوں پر انیس خان کے قتل کا الزام لگایا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والے وکیل کاستو باگچی نے کہا کہ انیس خان قتل معاملے کو لے عدالت میں عرضی داخل کیا تھا، جسٹس راج شیکھر مانتھا کے سامنے حاضر ہو کر معاملے کا خلاصہ کیا۔
اس کے ساتھ ساتھ دوسری طرف مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے انیس خان قتل معاملے کی تحقیقات کے لئے ایس آئی ٹی (SIT) قائم کیا کرنے کا اعلان کیا ہے۔