مغربی بنگال کے تین اسمبلی حلقوں ندیاضلع کے کریم پور، مالدہ ضلع کے کالیاگنج اور مدناپور کے کھڑگپور میں ہونےو الے ضمنی انتخابات کے دوران بھارتیہ جنتاپارٹی کے کارکنا ن اوررعام لوگوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔
ندیاضلع کے کریم پور اسمبلی حلقے میں مقامی باشندوں نے بھارتیہ جنتاپارٹی کے امیدوار جے پرکاش مجمدار کی پٹائی کردی ۔اس کے بعد ریاستی بی جے پی نے اس واقعہ کی شکایت الیکشن کمیشن کی تھی۔
مغربی بنگال کے وزیرتعلیم پارتھوچٹرجی نے کہاکہ کریم پور میں بھارتیہ جنتاپارٹی کے امیدوار جے پرکاش مجمدار پر ترنمول کانگریس کے حامیوں نے نہیں بلکہ عام لوگوں نے حملہ کیاتھا۔
انہوں نے کہاکہ بنگال کے عام لوگوں میں بے جے پی کے خلاف شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ لوک سبھا پارلیمانی انتخابات کے بعد بنگال کے لوگوں نے اپنی غلطیوں سے سبق حاصل کیا اور بی جے پی کے خلاف کھڑے ہوگیے ہیں۔
وزیرتعلیم کاکہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کو کیا ضرورت پڑی ہے کہ وہ بی جے پی کے امیدوار پرحملہ کرے گی۔کریم پور اسمبلی حلقے میں ترنمول کانگریس کی جیت یقینی ہے۔ جب ہماری جیت یقینی ہے تو بی جے پی کے امیدوارسے کیا مطلب ہے۔
ریاستی وزیرکے مطابق عام لوگوں نے ہی بے جے پی کے امیدوار کی پٹائی کی ہے۔عام لوگوں میں بی جے پی کے خلاف ناراضگی پائی جارہی ہے۔عام لوگوں نے ابھی تک این آرسی کاغصہ نہیں نکالاہے۔
انہوں نے کہاکہ جس عام لوگ این آرسی کاغصہ نکالنا شروع کریں گے اس دن بے جے پی کے کے لیے بنگال میں رہنا مشکل ہوجائے گا۔
وزیرتعلیم کاکہنا ہے کہ بی جے پی کے سینئیر رہنمامکل رائے نے تمام حدود کوپارکرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتابنرجی سمیت تمام اعلیٰ افسران کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا۔اس سے زیادہ افسوس کی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ ندیاضلع کے کریم پوراسمبلی حلقے میں نامعلوم افراد نے بی جے پی کے امیدوارجے پرکاش مجمدار پرحملہ کردیا تھا۔