کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ہوڑہ ضلع کے آمتا تھانہ علاقے میں گذشتہ دنوں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم انیس خان کی پراسرار موت کے ڈھائی ماہ سے زائد کا عرصہ گزرنے کے بعد اب تک معاملہ حل نہیں ہوسکا۔
مغربی بنگال حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم (ایس آئی ٹی ) نے کلکتہ ہائی کورٹ میں انیس الرحمن خان کی موت کے حوالے سے جو رپورٹ پیش کی ہے، اس میں موت کی وجہ خودکشی بتایا گیا ہے، جب کہ مقتول انیس خان کے والد سالم خان کو اب بھی عدالت سے انصاف ملنے کی امید ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ عدالت اور قانون پر ان کا پورا بھروسہ ہے، ایک دن ضرور انصاف ملے گا۔ Killed Anees Khan father hopes for justice from the court
سالم خان کے مطابق انیس الرحمن خان ایک لفٹ نواز طلب علم رہنما تھا جو اسکول کے زمانے سے ہی ایس ایف آئی سے منسلک رہا، جیسے جیسے بڑا ہوتا گیا وہ بائیں محاذ کے قریب ہوتا چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ انیس حکمراں جماعت ترنمول کانگریس سے کبھی نہیں جڑا، اس کا کسی بھی ترنمول کانگریس کے رہنما سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ Killed Anees Khan father hopes for justice from the court
مزید پڑھیں:
دوسری طرف ڈی وائی ایف آئی کی ریلی کو قیادت کرتے ہوئے رہنما میناکشی مکھرجی نے کہا کہ 'انیس خان کے قاتلوں کو پندرہ دنوں کے اندر اندر گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا لیکن آج ڈھائی مہینہ گزر جانے کے بعد بھی گرفتاری تو دور قاتلوں کا سراغ تک نہیں لگ سکا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت قاتلوں کو بچانے کے لیے اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ مقتول انیس خان کے والد سالم خان کو سی بی آئی جانچ کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کے لیے آج تک دباؤ ڈالا جاتا ہے۔