بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے آج ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال میں سیاسی انتقال اور تشدد کا سلسلہ روک نہیں رہا ہے۔شمالی دیناج پور کے ہمت آباد کے ممبراسمبلی دیبندرا ناتھ رائے کی موت کئی سوالات کھڑے کرتے ہیں۔قتل کرنے کے الزامات عاید کئے جارہے ہیں۔اس لئے ضرورت ہے کہ اس معاملے کی آزادانہ کارروائی کی جائے تاکہ سچائی سامنے آئے۔ سیاسی تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی ہو۔
خیال رہے کہ دیبندر ناتھ رائے کی لاش آج صبح ان گھر کے قریب ایک دوکان کے باہر لٹکتے ہوئے برآمد ہوئی ہے۔وہ سنہ 2016میں ہمت آباد کے ریزو سیٹسے سی پی ایم کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے مگر 2019کے لوک سبھا انتخابات کے بعد بی جے پی میں شامل ہوگئے۔مگر انہوں نے سی پی ایم ممبر اسمبلی کے عہدہ سے استعفیٰ نہیں دیا تھا۔
ممبر اسمبلی کے اہل خانہ نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔اہل خانہ نے شبہ کا اظہار کیا ہے کہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔بنگال بی جے پی نے بھی آزادانہ جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے پیچھے ترنمول کانگریس کے لوگوں کا ہاتھ ہے۔
دوسری جانب بنگال پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ خودکشی نوٹ برآمد ہوا ہے اور زیادہ امکان ہے کہ یہ خودکشی کا معاملہ ہے۔