سوری : نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے آخر کار عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ انہوں نے وشو بھارتی یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ انہیں بے دخل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جمعرات کو سوری ڈسٹرکٹ کورٹ میں امرتیہ سین کی جانب سے ایک عرضی دائر کی گئی تھی۔ اس عرضی پر 15 مئی کو سماعت ہونی ہے، تاہم وشو بھارتی انتظامیہ نے امرتیہ سین کو نوٹس جاری کر کے 6 مئی تک زمین خالی کرنے کو کہا ہے۔
وشو بھارتی انتظامیہ کے مطابق، نوبل انعام یافتہ امرتیہ سین کے قبضے میں شانتی نکیتن کے احاطہ میں 13 ڈیسیمل اضافی زمین ہے۔ وشو بھارتی حکام نے امرتیہ سین کو کئی بار خط لکھ کر زمین کی واپسی کی درخواست کی، یہاں تک کہ انہیں "زمین پر قبضہ کرنے والا" تک قرار دیا۔ وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدیوت چکرورتی نے مختلف تقریبات میں خطاب کے دوران بھارت رتن امرتیہ سین کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ وشو بھارتی حکام نے امرتیہ سین کے مکان کے دروازے پر ایک نوٹس لگا کر انہیں 6 مئی تک زمین خالی کرنے کا حکم دیا۔ اس کے علاوہ امریتہ سین کو نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو انتظامیہ ان کے خلاف کاروائی بھی کرے گی۔
مزید پڑھیں: امرتیہ سین کے ساتھ برا ہونے نہیں دیا جائے گا: ممتا بنرجی
ترشا رانی بھٹاچاریہ، ایک سابق طالبہ نے شانتی نکیتن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں وہ وائس چانسلر،ورکنگ سکریٹری اور تعلقات عامہ کے افسر کو 'غدار' قرار دیا ہے۔ یہاں تک کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خبردار کیا ہے کہ اگر امرتیہ سین کا گھر گرایا گیا تو وہ دھرنے پر بیٹھیں گی۔ اب نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے زمینی تنازع کے سلسلے میں عدالت سے رجوع کیا اور شکایت کی کہ وشو بھارتی حکام انہیں جان بوجھ کر بے دخل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے جمعرات کو سوری کی ضلع عدالت میں درخواست دائر کی۔ امرتیہ سین کی جانب سے ایڈوکیٹ سومین مکھرجی اور گوچ چند چکرورتی نے مقدمہ دائر کیا۔