جنوبی 24 پرگنہ:مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایت انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ چکی ہے۔پنچایت انتخابات کے پش نظر پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔اس دوران ریاست کے مختلف اضلاع میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان خانی جھڑپیں بھی جاری ہیں۔
بھانگوڑ بلاک ٹو میں انڈین سیکولر فرنٹ کے کارکنان اور رہنماؤں نے ترنمول کانگریس پرپرچہ نامزدگی داخل سے روکنے کے لئے ان پر فائرنگ کی گئی ۔انہیں ڈرانے دھمکانے کا الزام عائد کیا۔
آئی ایس ایف کی ضلع لیڈر عاصمہ خاتون سمیت کل چار لوگ آج اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے بی ڈی او آفس آئے۔ عاصمہ خاتون نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ آئی ایس ایف کے رہنماؤں اور کارکنوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے کی گئی۔
آئی ایس ایف کے مطابق جب وہ بی ڈی او آفس سے نکلے تو وہاں کی صورتحال دیکھ کر حیران رہ گئے۔ اور وہ وہاں چوکی عبور نہیں کر سکے۔ مبینہ طور پر بی ڈی او دفتر کو ترنمول کارکنوں اور حامیوں نے گھیر لیا۔ ڈر کے مارے انہوں نے مقامی ایم ایل اے اور آئی ایس ایف لیڈر نوشاد صدیقی کو فون کیا۔ آخر کار پولیس نے موقع پر پہنچ کر انہیں بچا لیا۔ پولیس اہلکاروں نے آئی ایس ایف کے چار امیدواروں سمیت ایک اور گیٹ کا تالا توڑ دیا۔ اس کے بعد پولیس اہلکاروں نے انہیں گھیر لیا اور انہیں وہاں سے چھڑایا۔
یہ بھی پڑھیں:Calcutta HC on Panchayat elections پنچایت انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر عبوری روک میں توسیع
تاہم مقامی ترنمول کیمپ نے فائرنگ کے الزامات کو یکسر مسترد کیا۔ ترنمول لیڈر عرب الاسلام کے بیٹے حکیم الاسلام نے واضح طور پر کہا، 'وہ بی ڈی او آفس میں ہیں۔ اور وہ جس جگہ کی بات کر رہا ہے وہ ایک کلومیٹر دور ہے۔ اسے خبر کیسے مل رہی ہے؟ پولیس انتظامیہ چاروں طرف ہے۔ پولیس تک خبر نہیں پہنچی، اس تک خبر پہنچی کہ گولی چل رہی ہے۔‘‘ جب حکیم الاسلام میڈیا سے بات کر رہے تھے، عرب الاسلام اس کے پیچھے سے بی ڈی او آفس کی طرف بھاگ رہا تھا۔