ETV Bharat / state

Health Insurance Claims آپ کے لیے ہیلتھ انشورنس کے دعوؤں کے بارے میں جاننا ضروری - کووڈ کے منحوس دور کے بعد ہیلتھ انشورنس

ہیلتھ انشورنس کلیم ایک ایسی درخواست ہے جسے پالیسی ہولڈر ہیلتھ انشورنس پلان کے تحت آنے والے فوائد اور سہولیات سے فائدہ اٹھانے کے لیے سے منسلک ہوتے ہیں۔ آپ اپنے انشورنس فراہم کنندہ کے پاس ایک فارم جمع کر کے ہیلتھ انشورنس کا حصہ بن سکتے ہیں۔ Health Insurance Claims

آپ کے لئے ہیلتھ انشورنس کے دعووں کے بارے میں جاننا ضروری
آپ کے لئے ہیلتھ انشورنس کے دعووں کے بارے میں جاننا ضروری
author img

By

Published : Jan 10, 2023, 10:45 AM IST

کولکاتا: کووڈ کے منحوس دور کے بعد ہیلتھ انشورنس ایک بار پھر زیر بحث ہے۔ انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (IRDAI) نے پہلے ہی ہیلتھ انشورنس کنندگان کو دعویٰ کی جلد تصفیہ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اگر پالیسی ہولڈر کچھ چیزوں کے بارے میں محتاط رہیں تو وہ بغیر کسی پریشانی کے کیش لیس (ڈیجیٹل)علاج حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ خود بل ادا کرتے ہیں تو آپ آسانی سے رقم وصول کر سکتے ہیں۔ All You Need To Know About Health Insurance Claims

بہت سے لوگ اب ایک سے زیادہ پالیسیاں لے رہے ہیں۔ آجروں کی طرف سے پیش کردہ گروپ ہیلتھ انشورنس پالیسی کے علاوہ، وہ اپنے طور پر ایک اور پالیسی کا انتخاب کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں کہ بیماری کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے پر پہلے کون سی پالیسی استعمال کی جائے۔ ایک ہی وقت میں دو پالیسیوں کا استعمال اور معاوضہ طلب کرنا دھوکہ دہی کے ایکٹ کے تحت آئے گا۔ لہٰذا، کبھی بھی اس کی کوشش نہ کریں. اگر ہسپتال کے اخراجات ایک پالیسی سے زیادہ ہوں تو دوسری پالیسی استعمال کی جائے۔

فرض کریں کہ دفتر کی طرف سے دی گئی گروپ پالیسی کی قیمت 5 لاکھ روپے ہے۔ آپ کو مزید 5 لاکھ روپے کی پالیسی خود لینا ہوگی۔ مان لیجیے کہ ہسپتال کا بل 8 لاکھ روپے ہے۔ پھر پہلے آفس انشورنس کا استعمال کریں۔ پھر اپنی پالیسی کا دعویٰ کریں۔ کیا آپ اس مخمصے میں ہیں کہ کون ساانشورنس پہلے استعمال کرنا ہے اور کون سا بعد میں استعمال کرنا ہے؟ فرض کریں کہ آپ نے انفرادی پالیسی کے بجائے ٹاپ اپ پالیسی لی ہے تو آپ کو بنیادی پالیسی اور باقی رقم کے لیے ٹاپ اپ استعمال کرنا ہوگا۔

دعویٰ کیسے کریں...

عام طور پر ہسپتال میں ایک ہی انشورنس پالیسی کی اجازت ہوتی ہے۔ اس کے بعد دوسری انشورنس کمپنی سے اضافی اخراجات کا دعوی کرنا ہوگا۔ ایسی صورتوں میں کچھ مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ تمام بل اس انشورنس کمپنی کے پاس ہوں گے جس نے پہلے دعویٰ کیا تھا۔ اس لیے اصل بلوں کے ساتھ ان کی ڈپلیکیٹ کاپیاں حاصل کریں۔ اگر پہلی انشورنس کمپنی اس وقت تک آپ کا کلیم قبول نہیں کرتی ہے جب تک دوسری انشورنس کمپنی کو اس کے بارے میں تحریری طور پر مطلع نا کرے ۔ تب انشورنس کمپنی کو دعویٰ داخل کرنے میں تاخیر پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ یہ سیاق و سباق کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے۔ لہذا، ضروری ہے کہ آپ اپنی انشورنس کمپنی کے سروس سینٹر سے پہلے رابطہ کریں اور مکمل تفصیلات جانیں۔

کیا کریں:

کون سی پالیسی پہلے استعمال کی جائے اور کون سی بعد میں حالات پر منحصر ہے۔ تاہم، فیصلہ حالات کے مطابق کرنا ہوگا۔ جب کمپنی کی طرف سے انشورنس پالیسی پیش کی جاتی ہے، تو اسے جہاں تک ممکن ہو پہلی ترجیح دی جانی چاہیے۔ عام طور پر انفرادی پالیسی میں کلیم بونس جیسی کوئی چیز نہیں ہوتی ہے۔اس سے پالیسی کی تجدید کے دوران پریمیم کم ہو جائے گا، یا پالیسی کی قدر بڑھ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Ensure Your Financial Freedom for 2023 محفوظ منصوبے کے ساتھ 2023 میں اپنی مالی آزادی کو یقینی بنائیں

کچھ انشورنس پالیسیاں صرف چار سال کے بعد pre-existing diseases کا کور کرتی ہیں۔ جبکہ گروپ انشورنس پالیسیوں میں ایسی کوئی حد نہیں ہو سکتی۔ اس لیے ایسے معاملات میں کارپوریٹ پالیسی کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ جانیں کہ کون سی پالیسی ہسپتال میں داخل ہونے پر زیادہ فوائد رکھتی ہے۔ اس لیے اس پالیسی کو استعمال کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ All You Need To Know About Health Insurance Claims

کولکاتا: کووڈ کے منحوس دور کے بعد ہیلتھ انشورنس ایک بار پھر زیر بحث ہے۔ انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (IRDAI) نے پہلے ہی ہیلتھ انشورنس کنندگان کو دعویٰ کی جلد تصفیہ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ اگر پالیسی ہولڈر کچھ چیزوں کے بارے میں محتاط رہیں تو وہ بغیر کسی پریشانی کے کیش لیس (ڈیجیٹل)علاج حاصل کر سکتے ہیں۔ اگر آپ خود بل ادا کرتے ہیں تو آپ آسانی سے رقم وصول کر سکتے ہیں۔ All You Need To Know About Health Insurance Claims

بہت سے لوگ اب ایک سے زیادہ پالیسیاں لے رہے ہیں۔ آجروں کی طرف سے پیش کردہ گروپ ہیلتھ انشورنس پالیسی کے علاوہ، وہ اپنے طور پر ایک اور پالیسی کا انتخاب کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں کہ بیماری کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے پر پہلے کون سی پالیسی استعمال کی جائے۔ ایک ہی وقت میں دو پالیسیوں کا استعمال اور معاوضہ طلب کرنا دھوکہ دہی کے ایکٹ کے تحت آئے گا۔ لہٰذا، کبھی بھی اس کی کوشش نہ کریں. اگر ہسپتال کے اخراجات ایک پالیسی سے زیادہ ہوں تو دوسری پالیسی استعمال کی جائے۔

فرض کریں کہ دفتر کی طرف سے دی گئی گروپ پالیسی کی قیمت 5 لاکھ روپے ہے۔ آپ کو مزید 5 لاکھ روپے کی پالیسی خود لینا ہوگی۔ مان لیجیے کہ ہسپتال کا بل 8 لاکھ روپے ہے۔ پھر پہلے آفس انشورنس کا استعمال کریں۔ پھر اپنی پالیسی کا دعویٰ کریں۔ کیا آپ اس مخمصے میں ہیں کہ کون ساانشورنس پہلے استعمال کرنا ہے اور کون سا بعد میں استعمال کرنا ہے؟ فرض کریں کہ آپ نے انفرادی پالیسی کے بجائے ٹاپ اپ پالیسی لی ہے تو آپ کو بنیادی پالیسی اور باقی رقم کے لیے ٹاپ اپ استعمال کرنا ہوگا۔

دعویٰ کیسے کریں...

عام طور پر ہسپتال میں ایک ہی انشورنس پالیسی کی اجازت ہوتی ہے۔ اس کے بعد دوسری انشورنس کمپنی سے اضافی اخراجات کا دعوی کرنا ہوگا۔ ایسی صورتوں میں کچھ مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔ تمام بل اس انشورنس کمپنی کے پاس ہوں گے جس نے پہلے دعویٰ کیا تھا۔ اس لیے اصل بلوں کے ساتھ ان کی ڈپلیکیٹ کاپیاں حاصل کریں۔ اگر پہلی انشورنس کمپنی اس وقت تک آپ کا کلیم قبول نہیں کرتی ہے جب تک دوسری انشورنس کمپنی کو اس کے بارے میں تحریری طور پر مطلع نا کرے ۔ تب انشورنس کمپنی کو دعویٰ داخل کرنے میں تاخیر پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ یہ سیاق و سباق کے لحاظ سے مختلف ہوتا ہے۔ لہذا، ضروری ہے کہ آپ اپنی انشورنس کمپنی کے سروس سینٹر سے پہلے رابطہ کریں اور مکمل تفصیلات جانیں۔

کیا کریں:

کون سی پالیسی پہلے استعمال کی جائے اور کون سی بعد میں حالات پر منحصر ہے۔ تاہم، فیصلہ حالات کے مطابق کرنا ہوگا۔ جب کمپنی کی طرف سے انشورنس پالیسی پیش کی جاتی ہے، تو اسے جہاں تک ممکن ہو پہلی ترجیح دی جانی چاہیے۔ عام طور پر انفرادی پالیسی میں کلیم بونس جیسی کوئی چیز نہیں ہوتی ہے۔اس سے پالیسی کی تجدید کے دوران پریمیم کم ہو جائے گا، یا پالیسی کی قدر بڑھ جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Ensure Your Financial Freedom for 2023 محفوظ منصوبے کے ساتھ 2023 میں اپنی مالی آزادی کو یقینی بنائیں

کچھ انشورنس پالیسیاں صرف چار سال کے بعد pre-existing diseases کا کور کرتی ہیں۔ جبکہ گروپ انشورنس پالیسیوں میں ایسی کوئی حد نہیں ہو سکتی۔ اس لیے ایسے معاملات میں کارپوریٹ پالیسی کا استعمال کیا جانا چاہیے۔ جانیں کہ کون سی پالیسی ہسپتال میں داخل ہونے پر زیادہ فوائد رکھتی ہے۔ اس لیے اس پالیسی کو استعمال کرنے میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔ All You Need To Know About Health Insurance Claims

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.