علی پور دوار: مغربی بنگال کے علی پوردوار میں واقع بکسا ٹائیگر ریزرو فورسٹ میں مور کی تصویر لے کر سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا گیا۔ شیبو برمن نام کے نوجوان نے وہ تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جس میں مور کی گردن پکڑی ہوئی تھی۔ بکسا ٹائیگر پروجیکٹ کے حکام نے نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ Man arrested for holding peacock after posting picture on social media
ذرائع کے مطابق شیبو برمن بکسا ٹائیگر پروجیکٹ کے جنگل لگون کے علاقے دامن پور میں رہتے ہیں۔ پیشے کے لحاظ سے کار ڈرائیور۔ نوجوان نے سوشل میڈیا پر ایک بہت بڑے مور کی تصویر پوسٹ کی۔ اس تصویر پر بدھ کی رات سوشل میڈیا پر محکمہ جنگلات کی نظر پڑی۔ اسے آج صبح گرفتار کر لیا گیا۔ اسے علی پوردوا کی عدالت میں لایا گیا تو جج نے نوجوان کو 14 دن تک جیل میں رکھنے کا حکم دیا۔
بکسا ٹائیگر پروجیکٹ کے مغربی ڈویژن کے اے ڈی ایف او پلب مکھرجی نے کہا کہ مور بھارت کا قومی پرندہ ہے۔ جنگلی موروں کو کسی بھی طرح سے ہراساں کرنا، چھیڑنا یا پکڑنا جنگلات کے تحفظ کے قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس کے تحت سخت سزا دی جاتی ہے۔ اس واقعہ میں جنگلی حیات کا غیر قانونی شکار شامل ہے۔ ہمیں اس مور کا کوئی ٹھکانہ نہیں ملا۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ کوئی بیمار یا مردہ مور تھا۔ واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Moa Business مغربی بنگال کی مشہور موا صعنت زوال پذیر
محکمہ جنگلات کے ذرائع کے مطابق نوجوان نے اس مور کو بکسا ٹائیگر پراجیکٹ کے دامن پور رینج کے علاقے میں پکڑا۔ نوجوان نے یہ تصویر دوسرے شخص کے ساتھ لی اور فیس بک پر شیئر کی۔ تاہم نوجوان کی بیوی سلیکھا برمن کا دعویٰ ہے کہ شیبو نے مور کی تصویر کھینچی اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا لیکن اس کو نقصان نہیں پہنچایا ۔گرفتار نوجوان کے وکیل تشار چکرورتی نے کہا، “گرفتار نوجوان سے مور برآمد نہیں ہوا ہے۔ نتیجتاً محکمہ جنگلات اس واقعہ کو غیر قانونی شکار سے کیسے تعبیر کر سکتا ہےMan Arrested After Post Picture On Social Media With Peacock In Alipurduar In West Bengal