مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے رام پور ہاٹ گذشتہ روز آتشزدگی کے نتیجے میں دس لوگوں کی موت ہوی تھی۔اس معاملہ کو لے کر آج کولکاتا کے عالیہ یونیورسٹی میں طلباء نے احتجاج کیا۔طلباء نے اس واقعے کی مذمت کی اور پورے معاملے میں پولس کے رول پر بھی سوال اٹھائے۔واضح رہے کہ ایام قبل ہوڑہ کے آمتہ کے رہنے والے عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم انیس خان کے قتل کے خلاف عالیہ یونیورسٹی میں لگاتار احتجاج جاری ہے۔اسی دوران آج عالیہ یونیورسٹی کے طلباء نے رام پور ہاٹ سانحے کا آج عالیہ یونیورسٹی کے پارک سرکس کیمپس میں احتجاج کیا-Student Activist Protest Against Rampurhat Violence
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم نسیم نواز نے کہا کہ گذستہ روز بیر بھوم کے رام پور ہاٹ میں بے دردی سے 10 لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔اس طرح کی صورت حال بنگال میں کبھی نہیں تھے۔ایسا تو ہم اتر پردیش میں سنا کرتے تھے۔بنگال کی امن و امان کی صورت حال اتر پردیش بھی خراب ہو گئی ہے۔پولس کا رول بھی بہت مشکوک رہا ہے۔اس طرح کے واقعات لگاتار سامنے آ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Rampurhat Fire Case: تحقیقات کے نام پر ایس آئی ٹی قائم کرنا لوگوں کو گمراہ کرنا برابر، محمد سلیم
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس واقعے کی مذمت کرتے ہیں اور ریاست کے وزیر داخلہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس پر ردعمل کا اظہار کرے اور اس معاملے میں ملوث افراد کو سخت سزا دی جائے، صرف ایس آئی ٹی بنا دینے سے کچھ نہیں ہوگا ،اس سے قبل بھی انیس خان کے معاملے میں ایس آئی ٹی بنائی گئی تھی، لیکن ابھی تک اس کی رپورٹ عام نہیں کی گئی ہے۔اگر آئندہ 30 اپریل تک انیس خان کے معاملے میں کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا تو ہم ایک بار پھر سڑکوں پر اتریں گے۔ساتھ ہی حکومت سے رام پور ہاٹ واقعے میں ملوث تمام قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔