گھریلو خواتین پر مشتمل ایک روشن خیال گروپ نے ضرورتمندوں اور غریبوں کی مدد کے لئے عالیہ فاؤنڈیشن کے نام سے ایک سماجی ادارہ قائم کیا ہے۔
کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے مغربی بنگال میں ان دنوں جزوی لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کے سبب عام لوگوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کے اعلان کے بعد عام زندگی آہستہ آہستہ پٹری پر لوٹ رہی ہے لیکن بے روز گاری اور مہنگائی نے عام لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ لاک ڈاؤن کے سبب یومیہ مزدوری کرنے والے طبقے کو زندگی گزارنے اور اپنے اپنے کنبہ کا پیٹ بھرنے کے لئے ان دنوں مشکل چیلنجز درپیش ہیں۔
جنوبی کولکاتا کے وارڈ نمبر 66 میں واقع مسلم اکثریتی تجارتی علاقہ توپسیا میں واقع عالیہ فاؤنڈیشن کے نام سے ایک سماجی ادارہ قائم ہے۔ اس ادارے کو کابینی وزیر جاوید احمد خان اور کاؤنسلر فیض احمد خان کی سرپرستی حاصل ہے لیکن اس ادارے کی سب سے منفرد پہلو یہ ہے کہ عام گھریلو خواتین اسے چلاتی ہیں۔
عالیہ فاؤنڈیشن کی سربراہ ملِکہ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سماجی ادارے کو چند برس قبل قائم کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد ضرورتمندوں کی مدد کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی مقصد کے تحت قدم بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا اور گزرتے وقت کے ساتھ ساتھ مرد اور خواتین اس ادارے سے جڑتے چلے گئے اور آج آپ لوگوں کے سامنے ہے۔ ادارے سے منسلک ایک دیگر خاتون کا کہنا ہے کہ ادارے کے قیام سے لے کر آج تک غریب ضرورتمندوں کی مدد کرنا اور ان کے مسائل حل کرنا، ہمارا اولین مقصد ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش رہے گی کہ مستقبل میں بھی غریب اور ضرورتمندوں کی مدد کرنے کا سلسلہ بدستور جاری رہے۔ اس سے ایک ساتھ دو کام ہو سکتا ہے، پہلا غریبوں کی مدد اور دوسرا خدمت خلق۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ادارے سے خواتین کے ساتھ ساتھ مرد حضرات بھی منسلک ہیں اور اپنے اپنے طریقے سے ادارے کو چلانے میں مدد کرتے ہیں۔