اسدالدین اویسی اتوار کی صبح کولکاتا پہنچنے کے بعد وہاں سے فرفرہ شریف کی زیارت کرنے کے بعد پیر زادہ عباس صدیقی سے ملاقات کی۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کولکاتا سے فرفرہ شریف کی زیارت کے بعد پیر زادہ عباس صدیقی کے ساتھ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال بھی کیا۔
ذرائع کے مطابق عباس صدیقی کوئی علیحدہ سیاسی جماعت نہیں بنارہے ہیں بلکہ وہ ریاست میں اے آئی ایم آئی ایم کے ہی پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے۔
اسد الدین اویسی گزشتہ شب ہی کولکاتا پہنچے تھے جہاں انہوں نے ایم آئی ایم بنگال کے انچارج ضمیر الحسن منڈل کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔ بعد ازاں وہ فرفرا شریف کے لیے روانہ ہوگئے۔
فرفرہ شریف میں عباس صدیقی کے ساتھ مغربی بنگال میں آئندہ سال اسمبلی انتخابات پر لائحہ عمل طئے کرنے پر تبادلہ خیال جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق دونوں رہنما ملاقات کے بعد مشترکہ طور پر میڈیا سے خطاب بھی کریں گے۔کافی دنوں سے یہ باتیں ہو رہی تھی کہ فرفرا شریف کے پیر زادہ عباس صدیقی کے ساتھ مل کر اے آئی ایم آئی ایم مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں میدان میں اترے گی۔
قابل غور ہے کہ فرفرہ شریف مغربی بنگال کی بے حد ہی مقبول خانقاہ ہے اور بنگالی زباں بولنے والے مسلمانوں میں ان کا کافی اثر و رسوخ ہے۔
اویسی کی اس ملاقات کے بعد مغربی بنگال کی سیاست میں اس طرح ایک اور محاذ کا آغاز ہوسکتا ہے کیونکہ ریاست کے 30 فیصد مسلم ووٹرز پر سب کی نظریں ہیں۔
موجودہ وزیر اعلی ممتا بنرجی کو مسلم ووٹروں کی حمایت حاصل رہی ہے لیکن اس بار مغربی بنگال کی سیاست میں کچھ غیر متوقع تبدیلی رونما ہونے کا امکان ہے۔
ریاست کی سیاست میں اسد الدین اویسی کی انٹری کو لیکر پہلے ہی بایاں محاذ کانگریس اور ترنمول کانگریس محاذ کھول چکے ہیں اور ایم آئی ایم کو بی جے پی کی بی ٹیم بتا رہے ہیں۔