سلی گوڑی:مغربی بنگال کے سلی گوڑی ضلع میں واقع شمالی بنگال یونیورسٹی اس وقت میدان جنگ میں تبدیل ہو گئی جب سوشلسٹ یونٹی سنٹر آف انڈیا(ایس یو سی آئی) کی طلبہ تنظیم اے آئی ڈی ایس او اور ترنمول کانگریس کی طلبہ تنظیم کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔ سلی گوڑی ضلع میں واقع شمالی بنگال یونیورسٹی میں اے آئی ڈی ایس او اور حکمراں جماعت کی طلبا تنظیم ٹم ایم سی پی کے حامیوں کے درمیان ہوئی جھڑپ میں متعدد لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ اس سے پورے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ پولیس نے اس معاملے میں دونوں جانب سے متعدد افراد کو حراست میں لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق شمالی بنگال یونیورسٹی میں اے آئی ڈی ایس او سرکاری ملازمین کے ڈی اے میں مطالبے کو لے کر احتجاج کر رہے تھے۔ اے آئی ڈی ایس او کے حامی ریاستی حکومت کے خلاف احتجاجی دھرنے میں بیٹھے تھے اسی وقت ترنمول کانگریس کے حامی وہاں پہنچ کر نعرہ بازی کرنے لگے۔ اسی درمیان دونوں طلبا تنظیموں کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہو گئی۔
جھڑپ کے دوران اے آئی ڈی ایس او اور حکمراں جماعت کی طلبا تنظیم ٹم ایم سی پی کے حامیوں نے ایک دوسرے پر راڈ، لاٹھیوں اور ڈنڈے سے حملے کئے۔ اس جھڑپ میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس نے جائے وقوع پر پنچ کر حالات کو قابو میں کرنے کے لئے بڑی مشقت کرنی پڑی ۔پولیس کے سامنے دونوں پارٹیوں کی طلبا تنظیموں کے حامی ایک دوسرے کے ساتھ لڑتے رہے ۔
یہ بھی پڑھیں:SSC Recruitment Scam پراسرار خاتون کا معمہ حل، تقرری بدعنوانی معاملے میں ہیمانتی گنگو پادھیائے کا نام منظرعام پر
پولیس نے کسی طرح حالات کو قابو میں کیا۔اس معاملے میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔دونوں جانب سے ایک دوسرے پر تشدد پھیلانے کا الزام لاگایا جا رہا ہے۔