مغربی بنگال کے ہگلی ضلع سے بی جے پی کی رکن پارلیمان لاکٹ چٹرجی نے حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ اس کا خاتمہ عنقریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کو روزانہ نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ چھوٹے بڑے تمام رہنما پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں۔
لاکٹ چٹرجی کے مطابق پارٹی چھوڑ کر جانے کا سلسلہ مزید 15سے 20 دنوں تک جاری رہا تو اسمبلی انتخابات سے پانچ مہینہ قبل ہی ترنمول کانگریس اقلیت میں آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے انتخابی مقابلے کے ایسی پچ تیار کی ہے کہ ترنمول کانگریس کے بلے باز ٹک نہیں پا رہے ہیں۔ خطرناک گیند بازی کے سبب وکٹوں کے گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست کے مشرق سے لے کر مغرب تک اور شمال سے لے کر جنوب تک حکمراں جماعت ترنمول کانگریس میں افراتفری مچی ہوئی ہے۔ ترنمول کے رہنما اپنی پارٹی میں رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پر توڑ پھوڑ اور خرید و فروخت کا الزام لگانا بے بنیاد ہے۔ ممتابنرجی خود اپنا گھر سنبھال نہیں پا رہی ہیں اور دوسروں پر الزام عائد کر رہی ہیں۔ اس سے ہمیں کیا فائدہ ہوگا۔
رکن پارلیمان کا کہنا ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں سخت ترین مقابلے کے باوجود بی جے پی کو 18 سیٹز ملیں۔ یہ ہماری تاریخی کامیابی ہے۔ لیکن اسمبلی انتخابات 2021 میں ترنمول کانگریس کا جو حال ہے اس سے بی جے پی کی جیت یقینی ہے۔
مزید پڑھیں:
مغربی بنگال: رکن اسمبلی شیل بھدرا نے بھی استعفی دے دیا
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسمبلی انتخابات کے چار مہینہ پہلے ہی ترنمول کانگریس مقابلے سے باہر ہو چکی ہے۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ عوام حکمراں جماعت سے منہ موڑ چکے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ ممتا بنرجی پارٹی کو بکھرنے سے بچائیں گی یا پھر اسمبلی انتخابات میں اپوزیشن کو ٹکر دیں گی۔ ان کے سامنے اپنی پارٹی کو سٹمنے سے بچانے کا مشکل ترین ہدف ہے۔