عباس صدیقی کی خواہش کے بعد سی پی آئی (ایم) نے بھانگر حلقہ میں انڈین سیکولر فرنٹ کی تائید کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انتخابات میں لیفٹ فرنٹ نے آئی ایس ایف کے ساتھ نشستیں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
بایاں محاذ کی قیادت کو لگتا ہے کہ بھانگر حلقہ میں آئی ایس ایف کی جانب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جاسکتا ہے کیونکہ یہاں اقلیتی طبقہ کے ووٹرز کی اکثریت ہیں۔ اگرچہ کانگریس بائیں محاذ کے ساتھ اتحاد میں شامل ہیں لیکن آئی ایس ایف پر اس کا موقف الگ ہے۔
سی پی آئی (ایم) نے کہا ہے کہ ’ہم نے کافی لچکدار رویہ اختیار کیا ہے اس کے باوجود مذاکرات اگر ناکام ہوتے ہیں تو اس کی ساری ذمہ داری کانگریس پر عائد ہوگی۔ بائیں بازو محاذ نے جموریہ، بھانگر اور نندی گرام پر اپنے امیدواروں کو کھڑے نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔'
ذرائع کے مطابق بھانگر سے عباس صدیقی کے بھائی نوشاد صدیقی انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں جبکہ موجودہ رکن اسمبلی عبدالرزاق ملاح کا تعلق ترنمول کانگریس سے ہے اور وہ قبل ازیں لیفٹ فرنٹ حکومت میں وزیر بھی تھے۔