کولکاتا: مغربی بنگال میں کورونا وائرس اور اومیکرون کے پھیلنے کے مقابلے سیاسی سرگرمیوں کا گراف تیزی سے اوپر کی جانب آٹھ رہا ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی، محکمہ صحت اور پولیس انتظامیہ کی جانب سے عام لوگوں کو کورونا گائیڈ لائن پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت دینے کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔ لیکن کولکاتا کارپوریشن انتخابات کے ختم ہونے کے بعد دیگر اضلاع میں بھی کارپوریشن کے انتخابات ہونے والے ہیں۔
کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات مکمل ہو چکے ہیں۔ اب 22 جنوری کو چار اضلاع شمالی 24 پرگنہ،چندن نگر، آسنسول اور سلی گوڑی میں کارپوریشن انتخابات ہونے ہیں۔ اب لوگ کورونا کے دوسرے ویرینٹ اومیکرون کے درمیان ووٹ ڈالنے کے لیے پولنگ بوتھ جائیں گے۔ کیونکہ ان کے سامنے اپنے رہنماؤں کو منتخب کرنے کا یہی ایک موقع ہوتا ہے۔ Municipal Corporation Election in Other Districts of West Bengal
کولکاتا سمیت ریاست کے تمام اضلاع کے کارپوریشن کے مسلم اکثریتی علاقوں کا بہت برا حال ہے۔ ویسے تو وزیراعلی ممتا بنرجی نے اقلیتی طبقے کے لوگوں کے لئے درجنوں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا ہے، لیکن اس کا اثر اقلیتی طبقے کے علاقوں میں نظر نہیں آرہا ہے۔ Lack of Basic Facilities in Kolkata Muslim Areas
گزشتہ روز ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور وزیر فرہاد حکیم نے کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے مئیر کا حلف لینے کے بعد چند مہینوں کے اندر اندر مسائل کے حل کرنے کی بات کہی ہے۔ ریاست کے دیگر اضلاع کے کارپوریشن میں نئے مئیر منتخب ہو گئے۔ وہ بھی اپنے ووٹرز کے مسائل کے حل کرنے کے وعدے کریں گے۔ لوگوں کو ہر انتخابات کے بعد یہ محسوس ہوتا ہے کہ ان کے مسائل اب حل ہوجائیں گے لیکن مسلم اکثریتی علاقوں میں ترقیاتی کام ڈھونڈنے کے باوجود نظر نہیں آتے ہیں۔ ان علاقوں میں بجلی، پانی اور صفائی جیسے بنیادی مسائل ہی حل نہیں ہو رہے ہیں۔
کولکاتا سمیت ریاست کے تمام اضلاع کے مسلم اکثریتی علاقوں میں رہنے والے لوگ برسوں سے اپنے بنیادی مسائل کے حل کے منتظر ہیں۔
مزید پڑھیں: مسلم اکثریتی آبادی والے علاقوں میں بنیادی سہولت کا فقدان، ذمہ دران کون؟