ETV Bharat / state

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم - Islamic Orphanage Calcutta

یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ میں انتظامیہ کمیٹی ساجدہ احمد کے استعفی دینے اور نئے صدر کے انتخاب کو لیکر تنازعہ جاری ہے۔

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
author img

By

Published : Aug 24, 2021, 7:00 PM IST

کولکاتا شہر کے ملی اداروں میں شامل کولکاتا یتیم خانہ اسلامیہ میں گزشتہ کئی ماہ سے موجودہ صدر کا استعفیٰ اور نئے صدر کے انتخاب کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔ یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ کا انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے۔



اطلاعات کے مطابق یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ ایک قدیم ملی و فلاحی ادارہ ہے۔ جس کی بنیاد نادار غریب بچوں کی کفالت اور ان کی تعلیمی و سماجی زندگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے قائم کی گئی تھی۔

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم

یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ میں انتظامیہ کمیٹی ساجدہ احمد کے استعفی دینے اور نئے صدر کے انتخاب کو لیکر تنازعہ شباب پر ہے۔ یتیم خانہ کے موجودہ سیکریٹری پر انتظامیہ کمیٹی کا ایک گروہ کا الزام ہے کہ یتیم خانہ کے اصول و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر صدر کا انتخاب کیا گیا۔

اس تعلق سے یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ کی مجلس عاملہ کے رکن اکرام حسین نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ کمیٹی میں کچھ لوگ یتیم خانہ کو صرف اپنے مفاد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

ویڈیو

انہوں نے بتایا کہ سارا فساد یتیم خانہ کے 6 نمبر سید عامر علی ایونیو کی املاک کو لیکر شروع ہوا ہے۔ ساجدہ احمد کی قیادت میں یتیم خانہ میں بہت سے اہم کام انجام پائے ہیں۔ '6 سید عامر علی ایونیو کی جائداد ہے' جسے یتیم خانہ کے استعمال میں لانے کی بات ہوئی تو کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ عمارت کو لیز پر دے دیا جائے جس سے کچھ آمدنی ہوگی۔

اکرام حسین نے بتایا کہ میں نے بلڈنگ کمیٹی کی کنوینر کے حیثیت سے تجویز دی کہ آج یتیم خانہ کے پاس طاقت ہے صلاحیت ہے لہذا لیز پر دینے کے بجائے اس عمارت کا استعمال اے کے فضل الحق اسکول کا گرلس سیکشن بنا دیا جائے کیونکہ آج ہم اسے لیز پر دیتے ہیں تو آئندہ جب ہم نہیں رہیں گے تو خدشہ ہے کہ اس پر قبضہ ہو جائے۔

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم

لیکن میری بات کچھ لوگوں کو پسند نہیں آئی کیونکہ ان کو اس میں ان کا ذاتی مفاد ہے۔ ساجدہ احمد کی قیادت میں اسکول بنانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ مفاد پرست گروہ نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا اور ان کے خلاف سازشیں شروع کر دی۔ جس سے وہ تنگ آکر انہوں نے استعفی دے دیا لیکن انتظامیہ کمیٹی کے اکثریت نے اس استعفے کو قبول نہیں کیا ہے۔

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم

اس سلسلے میں عدالت میں ہم نے معاملہ درج کرایا ہے، ہمارے وکیل نے فی الحال اور بہتر طور پر معاملے کو پیش کرنے کے لئے مہلت لی ہے اس کے بعد پوری تیاری کے ساتھ ہم عدالت سے اپیل کریں گے۔

مزید پڑھیں:

دوسری جانب جو لوگ سیکریٹری کی یکطرفہ کارروائی سے خوش نہیں ہیں وہ آئندہ اس کے خلاف احتجاج بھی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو ماہ بعد یتیم خانہ کا الیکشن ہونے والا ہے۔ الیکشن میں جو نتیجہ سامنے آئے گا ہم اس کو ماننے کے لئے تیار ہیں، لیکن عبدالمجید کو صدر کے طور پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ یتیم خانہ سے جو لوگ مفاد حاصل کرنا چاہ رہے یتیموں کے مال میں خیانت کرنا چاہ رہے ہیں ان کو ہم کبھی کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

کولکاتا شہر کے ملی اداروں میں شامل کولکاتا یتیم خانہ اسلامیہ میں گزشتہ کئی ماہ سے موجودہ صدر کا استعفیٰ اور نئے صدر کے انتخاب کو لے کر تنازعہ جاری ہے۔ یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ کا انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے۔



اطلاعات کے مطابق یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ ایک قدیم ملی و فلاحی ادارہ ہے۔ جس کی بنیاد نادار غریب بچوں کی کفالت اور ان کی تعلیمی و سماجی زندگی کو بہتر بنانے کے مقصد سے قائم کی گئی تھی۔

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم

یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ میں انتظامیہ کمیٹی ساجدہ احمد کے استعفی دینے اور نئے صدر کے انتخاب کو لیکر تنازعہ شباب پر ہے۔ یتیم خانہ کے موجودہ سیکریٹری پر انتظامیہ کمیٹی کا ایک گروہ کا الزام ہے کہ یتیم خانہ کے اصول و ضوابط کو بالائے طاق رکھ کر صدر کا انتخاب کیا گیا۔

اس تعلق سے یتیم خانہ اسلامیہ کلکتہ کی مجلس عاملہ کے رکن اکرام حسین نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ کمیٹی میں کچھ لوگ یتیم خانہ کو صرف اپنے مفاد کے لئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔

ویڈیو

انہوں نے بتایا کہ سارا فساد یتیم خانہ کے 6 نمبر سید عامر علی ایونیو کی املاک کو لیکر شروع ہوا ہے۔ ساجدہ احمد کی قیادت میں یتیم خانہ میں بہت سے اہم کام انجام پائے ہیں۔ '6 سید عامر علی ایونیو کی جائداد ہے' جسے یتیم خانہ کے استعمال میں لانے کی بات ہوئی تو کچھ لوگوں کا کہنا تھا کہ عمارت کو لیز پر دے دیا جائے جس سے کچھ آمدنی ہوگی۔

اکرام حسین نے بتایا کہ میں نے بلڈنگ کمیٹی کی کنوینر کے حیثیت سے تجویز دی کہ آج یتیم خانہ کے پاس طاقت ہے صلاحیت ہے لہذا لیز پر دینے کے بجائے اس عمارت کا استعمال اے کے فضل الحق اسکول کا گرلس سیکشن بنا دیا جائے کیونکہ آج ہم اسے لیز پر دیتے ہیں تو آئندہ جب ہم نہیں رہیں گے تو خدشہ ہے کہ اس پر قبضہ ہو جائے۔

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم

لیکن میری بات کچھ لوگوں کو پسند نہیں آئی کیونکہ ان کو اس میں ان کا ذاتی مفاد ہے۔ ساجدہ احمد کی قیادت میں اسکول بنانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا تھا اور یہی وجہ ہے کہ مفاد پرست گروہ نے ان کے خلاف محاذ کھول دیا اور ان کے خلاف سازشیں شروع کر دی۔ جس سے وہ تنگ آکر انہوں نے استعفی دے دیا لیکن انتظامیہ کمیٹی کے اکثریت نے اس استعفے کو قبول نہیں کیا ہے۔

یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم
یتیم خانہ اسلامیہ کے انتظامیہ دو حصوں میں تقسیم

اس سلسلے میں عدالت میں ہم نے معاملہ درج کرایا ہے، ہمارے وکیل نے فی الحال اور بہتر طور پر معاملے کو پیش کرنے کے لئے مہلت لی ہے اس کے بعد پوری تیاری کے ساتھ ہم عدالت سے اپیل کریں گے۔

مزید پڑھیں:

دوسری جانب جو لوگ سیکریٹری کی یکطرفہ کارروائی سے خوش نہیں ہیں وہ آئندہ اس کے خلاف احتجاج بھی کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دو ماہ بعد یتیم خانہ کا الیکشن ہونے والا ہے۔ الیکشن میں جو نتیجہ سامنے آئے گا ہم اس کو ماننے کے لئے تیار ہیں، لیکن عبدالمجید کو صدر کے طور پر قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ یتیم خانہ سے جو لوگ مفاد حاصل کرنا چاہ رہے یتیموں کے مال میں خیانت کرنا چاہ رہے ہیں ان کو ہم کبھی کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.