کولکاتا:مغربی بنگال پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی جیت کو تاریخی قراردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کرناٹک کی عوام نے وہ کارنامہ انجام دیا ہے جو دوسری ریاستوں کے لوگوں کے لئے سبق ہے۔اس سے سبق حاصل کرتے ہوئے کانگریس کے ہاتھوں مضبوط کر سکتے ہیں۔ کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ اگلے عام انتخابات میں کانگریس ہی واحد پارٹی ہے جو بی جے پی کو شکست دے سکتی ہے۔ اس کے علاوہ کوئی بھی سیاسی جماعت بی بی جے کا مقابلہ نہیں کرسکتی ہے۔ پورے ملک میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت نے کانگریس کے رہنماوں کو جس طرح سے پریشان کر رہی ہے اس سے عام لوگ اب چکے ہیں۔لوگوں نے کرناٹک انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ دے کر اپنے غصے کا اظہار کیا ہے۔
کانگریس کے سنیئر رہنما نے کہاکہ راہل گاندھی نے سینکڑوں دنوں تک بھارت جوڑو یاترا کرکے بھارت کے لوگوں کے دل و دماغ میں گہرا اثر ڈالا ۔راہل گاندھی کی یاترا کی وجہ سے لوگوں کو احساس ہوا ہے کہ نفرت اور مذہب کی سیاست کے سبب ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔کرناٹک کے لوگوں پر بھارت جوڑو یاترا کے اثرات مرتب ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ کرناٹک کی عوام نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ کانگریس کی مصیبت کی گھڑی میں کرناٹک کے لوگ ہمیشہ ساتھ دیا ہے۔ایسے ہی ایک برے زمانے میں چیک منگلور کی عوام نے اندرا گاندھی کو کامیابی دلائی تھی اور آج پورے کرناٹک نے ایک بار پھر کانگریس کو اسمبلی انتخابات میں اکثریت دلائی۔
پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے وزیراعلیٰ مماتبنرجی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ترنمول کانگریس آنے والے دنوں میں گاوں قصبہ کی پارٹی ہو کر رہ جائے گی۔ ممتابنرجی کہتی ہیں کانگریس کے ساتھ کوئی نہیں جائے گا۔اس سے کچھ ہونے والا نہیں ہے۔ممتابنرجی کو ایک بات سمجھ لینی چاہئے کہ مرکز میں کانگریس کو چھوڑ کر کوئی حکومت نہیں بنا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Karnataka Polls 2023 کرناٹک میں نفرت کا بازار بند، محبت کی دکان کھل گئی: راہل
انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی کی سیاسی جماعت پہلے قومی تھی اب ریاستی ہوگئی ہے اور آنے والے دنوں میں گاوں اور قصبہ تک محدود ہوکر رہ جائے گی۔انہوں نے بنگال میں کانگریس کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔