رواں ماہ کے آخر میں مرکزی حکومت کی جانب سے غریبوں کو دیئے جانے والے مفت راشن کے منصوبے کو ختم کیے جانے کی خبروں کے درمیان اپوزیشن جماعتوں نے مرکز کو ہدف تنقید بنایا۔
مغربی بنگال پردیشن کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ غریبوں کو دیئے جانے والے مفت راشن کو کسی بھی قیمت پر بند نہیں کرنا چاہیے۔ اس سے عام لوگوں میں بے چینی بڑھ سکتی ہے۔
کانگریس کے رہنما نے کہاکہ کورونا وائرس کے سبب ملک میں لاک ڈاؤن کے نفاذ نے پورے نظام کو متاثر کردیا ہے اور اگلے چند برسوں تک اس میں بہتری کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔'
انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن کے سبب معیشت تباہ ہوگئی۔ لاکھوں لوگوں کی نوکریاں چلیں گئیں اور یہ سلسلہ اب تک جاری ہے۔ بے روزگاری میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔ اگر اس درمیان مفت راشن تقسیم کرنے کے منصوبے کو بند کر دیا جا گیا تو حالات اور بگڑ جائیں گے۔'
کانگریس کے رہنما کے مطابق مرکزی حکومت سے مطالبہ یے کہ مفت راشن اسکیم کو بند کرنے کے بجائے اسے اور بہتر طریقے سے نافذ کیا جائے اور پہلے سے زیادہ راشن دینے کا انتظام کیا جائے۔ لیکن مرکزی حکومت کے پاس سیاست کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا کام بھی نہیں ہے۔ مغربی بنگال حکومت کا بھی وہی حال ہے۔
کانگریس کے سینئر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ ملک میں فاقہ کشی میں اضافہ ہوا ہے۔ مفت راشن اسکیم بند کرنے سے اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ ملک میں حالات اتنے خراب ہو چکے ہیں غریبوں ممالک کی فہرست میں ہم بنگلہ دیش اور پاکستان سے بھی پیچھے ہو چکے ہیں۔'
مزید پڑھیں:
- کولکاتا کی چاندنی مارکیٹ الیکٹرانک سامان کے لئے مشہورchandni market
- رواں مالی برس میں معاشی ترقی کی شرح 10.5 فیصد رہنے کا امکان
انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش اور پاکستان ہم سے بہتر حالت میں ہے۔ ہمارے یہاں فاقہ کشی زیادہ ہے، اسے کم نہیں ختم کرنے کے لیے منصوبہ بنانا چاہیے۔