کانگریس کے ریاستی صدر ادھیرنجن چودھری نے کہا کہ نریندر مودی جیسے ملک کے وزیراعظم ہیں۔بالکل اسی طرح ممتا بنرجی بھی ریاست مغربی بنگال کی وزیراعلی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پروٹوکول کے مطابق وزیراعظم اور وزیراعلی دونوں کی اہمیت یکساں ہیں۔ کسی کو کم کرکے دیکھا نہیں جا سکتا ہے
کانگریسی رہنما کا کہنا ہے کہ وزیراعلی ممتا بنرجی نے حکومت کی تقریب کے دوران مذہبی نعرہ بازی کی مخالفت کرکے کوئی نامناسب کام نہیں کیا۔
وزیراعلی اگر پہلے ہی مخالفت کردیتی تو آج یہ دن دیکھنا نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بات بالکل سچ ہے کہ مغربی بنگال میں مذہبی نعرہ بازی یا پھر مذہب کے نام پر سیاست دونوں کے لئے کوئی جگہ نہیں تھی اور نہ ہو گئی ۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ وزیراعلی ممتا بنرجی کے ساتھ ساتھ وزیراعظم نریندر مودی کو اس کی پروزر مخالفت کرنی چاہئے تھی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے سازش کے تحت وزیراعلی ممتا بنرجی کو جال میں پھنسایا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وکٹوریہ میموریل ہال میں نیتاجی سبھاش چندر بوس کے یو م پیدائش کے موقع ہر منعقد حکومتی تقریب میں وزیراعلی ممتا بنرجی کی تقریر کے دوران چند لوگوں نے جے شری رام کی نعرہ بازی کی تھی۔
وزیراعلی ممتا بنرجی نے وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے نعرہ بازی کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی تقریر درمیان میں ہی چھوڑ کر الگ ہو گئی تھیں۔
مغربی بنگال کے لوگوں نے اس واقعہ کی پر زور مذمت کرتے ہوئے نعرہ بازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔