ریاستی وزیر زراعت شوبھندیو چٹوپادھیائے Shobhandeb Chattopadhyay نے ریاست میں روزگار کی حالت کے بارے میں دھماکہ خیز اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ وہ اگر 10 لوگوں سے ملتے ہیں تو ان میں سے کم از کم 5 افراد روزگار کے لیے ملتے ہیں۔' Unemployment in West Bengal
ایک نجی تقریب میں شرکت کرتے ہوئے شوبھندیو چٹوپادھیائے نے کہاکہ یہ 12 لاکھ طلبہ ہیں جنہوں نے (مدھیامک) امتحان پاس کیا ہے۔ ان میں سے 90 فیصد پاس ہوئے ہیں۔ لیکن وہ پڑھے لکھے بے روزگار ہو گئے Students have Become Educated Unemployed۔ اب گریجویشن اور ماسٹر ڈگری والوں کونوکری نہیں ملتی۔ ہر روز جب میں عام لوگوں سے بات کرتا ہوں تو 10 میں سے کم از کم 5 لوگ مجھ سے نوکری مانگتے ہیں۔ کچھ نمبر اس سے بھی زیادہ ہیں۔ لوگوں کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ اگر وہ پاس ہو جائیں تو انہیں کیا ملے گا۔'
ریاستی وزیر کا اعتراف سننے کے بعد بی جے پی لیڈر راہل سنہا نے کہاکہ ”شووندیو بابو نے سچ کہا ہے۔ جب سے اقتدار میں ترنمول کانگریس آئی ہے ریاست میں روزگار میں بے حد کمی آئی ہے۔ ترنمول کانگریس نے اقتدار میں آنے کے بعد کہا تھا کہ یہاں صنعت ہوگی۔ اس کے برعکس مغربی بنگال سے تمام صنعتیں بھاگ گئی ہیں۔ انفوسس ریاست میں آنے کے بعد غائب ہوگئی۔ مغربی بنگال میں ورک کلچر تباہ ہو چکا ہے۔ کوئی اچھا گزر بھی جائے تو کام کہاں۔ کوئی کام نہیں ہے۔'
مزید پڑھیں:
- جگتدل جوٹ مل بند، چار ہزار مزدور بے روزگار
- مذبح خانہ بند ہونے سے لاکھوں افراد بے روزگار ہوں گے
- بے روزگاری کی فہرست میں جموں و کشمیر چوتھے نمبر پر
یواین آئی