گنگا کو صاف ستھرا کرنے اور اس کی روانی برقرار رکھنے سے متعلق 6 نکاتی مطالبات کے سلسلے میں ماتر سدن آشرم کے سربراہ سوامی شیوانند سرسوتی کی بھوک ہڑتال، تیسرے روز بھی جاری رہی۔
راجیندر سنگھ جنہیں واٹر مین کے طور پر جانا جاتا ہے، سوامی شیوانند کی حمایت کے لئے ماتر سدن پہنچے اور آگے کی حکمت عملی کو لے کر سوامی شیوانند سرسوتی سے ملاقات کی۔
واضح رہے کہ ماتر سدن کے سربراہ سوامی شیوانند سرسوتی نے گنگا کے تحفظ کے لئے ہولی کے دن سے بھوک ہڑتال شروع کی۔ یہ بھوک ہڑتال جمعرات کو بھی جاری رہی۔
ادھر ماتر سدن کے برہمچاری بزرگ آتمبودھانند نے اپنی بھوک ہڑتال ختم کردی لیکن سوامی شیوانند ڈتے رہے۔
وہیں سوامی شیوانند کی مانیں تو وہ سابق پروفیسر سانند، برہمچاری آتمبودھانند اور برہماچرینی پدماوتی کے ارادے کو مضبوط کرنے کا کام کر رہے ہیں۔
ساتھ ہی واٹر میں راجیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ سوامی شیوانند کے ذریعہ کی جا رہی تپسیا کافی مشکلات سے پرُ ہے۔
اس مشکل وقت میں پورے ملک کو سوامی شیوانند کے ساتھ ہونا چاہئے اور سمجھنا چاہئے کہ سوامی شیوانند بھی پروفیسر جی ڈی اگروال کی طرح بھوک ہڑتال کرتے ہوئے چلے گئے تو پھر گنگا کا نام لینے والے لوگ نہیں بچیں گے۔ صرف گنگا کے نام پر کمائی کرنے والے ہی رہ جائیں گے۔ جبکہ گنگا کو ماں مان کر اس کے لیے کام کرنے والوں میں سوامی شیوانند بھی شامل ہیں۔