روڑکی: ریاست اتراکھنڈ کے ضلع روڑکی کے بیلڈا گاؤں میں پیر کی شام ایک شخص کے مبینہ قتل کو لے کر ہونے والی جھڑپ کے دوران تقریباً نصف درجن پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ اس واقعہ نے ضلع انتظامیہ کے حکام کو سی آر پی سی سیکشن 144 کے تحت امتناعی احکامات جاری کرنے اور حالات کو قابو میں لانے کے لبے پورے گاؤں کے علاقے میں سکبورٹی فورسز کو تعینات کرنے پر مجبور کیا۔ کچھ شرپسندوں نے مبینہ طور پر پولیس ٹیموں پر پتھراؤ کیا جس سے تقریباً نصف درجن اہلکار زخمی ہو گئے۔ دعویـ کیا جارہا ہے کہ اس دوران چند گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی گئی، پولیس کو طاقت کا استعمال کرنا پڑا اور ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔
پولیس نے کہا کہ اب تک 24 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ معاملہ بیلرا گاؤں میں ایک شخص کی موت سے متعلق ہے۔ گاؤں والے اس معاملے میں کی گئی تحقیقات سے مطمئن نہیں تھے اور انہوں نے الزام لگایا کہ اس شخص کا قتل کیا گیا ہے لیکن تفتیش میں ایسا کچھ نہیں ملا ہے۔ تاہم پولیس کو اس واقعے کے پیچھے سازش کا شبہ ہے، اور اس نے اس کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ایس ایس پی ہریدوار اجے سنگھ نے اے این آئی کو بتایا کہ ایک شخص کی موت ہوئی تھی اور وہ (گاؤں والے) الزام لگا رہے ہیں کہ اس شخص کا قتل کیا گیا تھا لیکن تحقیقات میں کچھ نہیں ملا۔
مزید پڑھیں:۔ Communal Tension In Uttarakhand اتراکھنڈ میں مسلمان نامساعد حالات سے دوچار، نقل مکانی پر مجبور
انہوں نے کہا کہ کچھ شرپسندوں نے آج پولیس پر پتھراؤ کیا۔ 24 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ (پولیس پر حملہ) ایک سازش کے تحت کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے۔