ETV Bharat / state

Purola Mahapanchayat Postponed اترکاشی کے پرولا کا فرقہ وارانہ معاملہ ہائی کورٹ پہنچا، مہاپنچایت ملتوی

author img

By

Published : Jun 14, 2023, 10:54 PM IST

اتراکھنڈ کے پرولا میں 15 جون کو ہونے والی ہندو تنظیموں کی مہاپنچایت کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ پرولا میں انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 بھی نافذ ہے اور مہاپنچایت کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

نینی تال: اتراکھنڈ کے اترکاشی میں مذہبی تنظیموں کی طرف سے بلائی گئی مہاپنچایت کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے درخواست دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم بدھ کی شام تک درخواست داخل نہیں ہو سکی تھی۔ آج سہ پہر کو ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے رکن ایڈوکیٹ شاہ رخ عالم کی جانب سے چیف جسٹس وپن سانگھی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ کے سامنے اس معاملے کا خصوصی ذکر کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مہاپنچایت کا معاملہ سپریم کورٹ کی تعطیلی بنچ کے سامنے بھی لے چکے ہیں، لیکن بنچ نے اس کی سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس معاملے کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے سامنے لے جانے کی ہدایت دی ہے۔

تاہم آج شام تک درخواست دائر نہیں ہو سکی۔ یہ معاملہ 15 جون کو طے شدہ فہرست میں درج نہیں کیا گیا ہے۔ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اب معاملہ کل صبح داخل ہونے سے ہائی کورٹ اس معاملے کا نوٹس لے کر سماعت کر سکتا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پرولا میں ایک نابالغ لڑکی کو دو نوجوانوں کے ذریعہ مبینہ طور پر ورغلا کر لے جانے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے باوجود مذہبی تنظیموں کی جانب سے مہاپنچایت بلائی گئی ہے۔ مذہبی بنیاد پر دکانیں خالی کرائی جا رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے فرقہ وارانہ ماحول بگڑنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اتراکھنڈ کے پرولا میں انتظامیہ نے ہندو مہاپنچایت پر پابندی تو لگا دی ہے، لیکن پرولا میں کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے دفعہ 144 نافذ بھی ہے۔ پرولا میں تقریباً 300 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر میں آج سے رات کی گشت بڑھا دی جائے گی۔ضلع میں باہر سے آنے والے لوگوں کی مختلف ناکوں پر چیکنگ کے ساتھ خصوصی نگرانی کی جائے گی۔اس کے علاوہ پرولا ٹاون میں کل یعنی 15 جون کو ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ آج پرولا میں پولیس نے فلیگ مارچ بھی کیا۔ انتظامیہ نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

نینی تال: اتراکھنڈ کے اترکاشی میں مذہبی تنظیموں کی طرف سے بلائی گئی مہاپنچایت کا معاملہ ہائی کورٹ پہنچ گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے درخواست دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم بدھ کی شام تک درخواست داخل نہیں ہو سکی تھی۔ آج سہ پہر کو ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف سول رائٹس کے رکن ایڈوکیٹ شاہ رخ عالم کی جانب سے چیف جسٹس وپن سانگھی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ کے سامنے اس معاملے کا خصوصی ذکر کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ مہاپنچایت کا معاملہ سپریم کورٹ کی تعطیلی بنچ کے سامنے بھی لے چکے ہیں، لیکن بنچ نے اس کی سماعت کرنے سے انکار کرتے ہوئے اس معاملے کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے سامنے لے جانے کی ہدایت دی ہے۔

تاہم آج شام تک درخواست دائر نہیں ہو سکی۔ یہ معاملہ 15 جون کو طے شدہ فہرست میں درج نہیں کیا گیا ہے۔ یہ قیاس کیا جا رہا ہے کہ اب معاملہ کل صبح داخل ہونے سے ہائی کورٹ اس معاملے کا نوٹس لے کر سماعت کر سکتا ہے۔ انہوں نے عدالت کو بتایا کہ پرولا میں ایک نابالغ لڑکی کو دو نوجوانوں کے ذریعہ مبینہ طور پر ورغلا کر لے جانے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے باوجود مذہبی تنظیموں کی جانب سے مہاپنچایت بلائی گئی ہے۔ مذہبی بنیاد پر دکانیں خالی کرائی جا رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے فرقہ وارانہ ماحول بگڑنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اتراکھنڈ کے پرولا میں انتظامیہ نے ہندو مہاپنچایت پر پابندی تو لگا دی ہے، لیکن پرولا میں کشیدہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے دفعہ 144 نافذ بھی ہے۔ پرولا میں تقریباً 300 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ شہر میں آج سے رات کی گشت بڑھا دی جائے گی۔ضلع میں باہر سے آنے والے لوگوں کی مختلف ناکوں پر چیکنگ کے ساتھ خصوصی نگرانی کی جائے گی۔اس کے علاوہ پرولا ٹاون میں کل یعنی 15 جون کو ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔ آج پرولا میں پولیس نے فلیگ مارچ بھی کیا۔ انتظامیہ نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.