نینی تال: اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے سرکاری خدمات میں ترقیوں میں ریزرویشن کے لیے کیڈر کی بنیاد پر روسٹر بنائے جانے کے معاملے میں دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے پیر کو حکومت سے چھ ہفتوں کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔ عدالت نے حکومت سے ارشاد حسین کمیٹی کی رپورٹ پر لئے گئے فیصلے کی بھی رپورٹ طلب کی ہے۔ اس معاملے کو اتراکھنڈ سیکریٹریٹ شیڈول کاسٹ اینڈ ٹرائب پرسنل آرگنائزیشن نے چیلنج کیا ہے۔ معاملے کی سماعت چیف جسٹس وپن سانگھی اور جسٹس آر سی کھلبے کی ڈبل بنچ میں ہوئی۔ PIL in HC on Cadre based Promotion
اتراکھنڈ سیکریٹریٹ شیڈول کاسٹ اینڈ ٹرائب پرسنل آرگنائزیشن کے صدر وریندر پال سنگھ کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ 28 جنوری 2021 کو جنریل سنگھ بمقابلہ لکشمی نارائن کیس میں حکم دیا گیا تھا کہ سرکاری خدمات میں ریاستی حکومت پرموشن میں ریزرویشن کے لیے کیڈر پر مبنی روسٹر تیار کرے، لیکن حکومت کی جانب سے آج تک اس حکم کی تعمیل نہیں کی گئی۔Uttarakhand HC on Cadre Based Promotion
مزید پڑھیں: اتراکھنڈ: فرضی دستاویز کیس میں معاملہ درج کرنے کی ہدایت
عرضی گزاروں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ 2012 میں اندو کمار پانڈے کمیٹی کی رپورٹ میں یہ بھی تسلیم کیا گیا تھا کہ اتراکھنڈ کی ریاستی خدمات میں ترقی میں ریزرویشن کے لیے درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائلی لوگوں کی نمائندگی کم ہے۔ جس کے پیش نظر جسٹس ارشاد حسین کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔
کمیٹی کی جانب سے رپورٹ 2016 میں حکومت کو پیش کی گئی لیکن اب تک حکومت کی جانب سے کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر نہیں لائی گئی۔ سماعت کے دوران تنظیم کے نمائندے ستیہ پال سنگھ، ونود کمار اور شنکر لال موجود تھے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 23 فروری 2023 کو ہوگی۔
-یو این آئی