نینی تال: اتراکھنڈ کے مشہور انکیتا قتل کیس کے ملزم پلکت آریہ، انکت گپتا اور سوربھ بھاسکر کو ایک جھٹکا دیتے ہوئے ہائی کورٹ نے ہفتہ کو ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کو مسترد کرنے کا مطالبہ خارج کردیا۔ اس معاملے کی سماعت جسٹس رویندر میتھانی کی بنچ میں ہوئی۔ پلکت آریہ، انکیت گپتا اور سوربھ بھاسکر کی جانب سے دو الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی تھیں، جس میں ان کے خلاف درج الزامات کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ مرکزی ملزم پلکیت آریہ کی جانب سے کہا گیا کہ ایس آئی ٹی نے ان کے خلاف گینگسٹر کی دفعہ لگائی ہے۔ اس کیس کے علاوہ اس کے خلاف کوئی سنگین مقدمہ درج نہیں ہے۔ دو مقدمات معمولی الزامات پر درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک کیس نو پارکنگ زون میں گاڑی پارک کرنے اور دوسرا میڈیکل کالج میں داخلے کے سلسلے میں درج ہے۔
دوسرے ملزمین انکت گپتا اور سوربھ بھاسکر کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ان کی مجرمانہ تاریخ نہیں ہے۔ وہ وننتارا ریزورٹ میں ملازم کے طور پر کام کر رہا تھا۔ اس کا تعلق مرکزی ملزم پلکت آریہ سے بطور ملازم تھا۔ اس لیے پولیس کاگینگ کے طور پر کام کرنے کا الزام غلط ہے۔ دونوں ملزمان نے اپنے خلاف الزامات کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ آخر میں عدالت نے دونوں کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس مرحلے پر فرد جرم کو کالعدم نہیں کیا جا سکتا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ انکیتا، جو رشیکیش کے قریب وننتارا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی، کا گزشتہ سال ستمبر میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کی لاش پولیس نے چلہ بیراج سے برآمد کیں۔ قتل کا الزام پلکت آریہ، منیجر انکت گپتا اور اسسٹنٹ مینیجر سوربھ بھاسکر پر ہے، جو بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق رہنما اور وننترا ریزورٹ کے مالک کے بیٹے ہیں۔ یہ معاملہ تب کافی بڑھ گیا تھا اور پولس نے تینوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا۔
یہ بھی پڑھیں: Ankita Murder Case انکیتا قتل کیس میں سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ مسترد
یو این آئی