ریاست اتراکھنڈ کے ضلع رشیکیش میں جعلسازی کرنے والے ایک گروہ کا پولیس نے پردہ فاش کیا ہے۔
جعلی کمپنی بنا کر لوگوں سے کروڑوں روپے ٹھگی کرنے کے الزام میں دو اہم ارکان کو رائے والا پولیس نے گرفتار کیا ہے۔
یہ بڑا عجیب اتفاق ہے کہ جعلی کمپنی کے ایم ڈی اور ڈائریکٹر پانچویں پاس ہے۔
اس گروہ کا یوپی ، اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش میں ایک بڑا نیٹ ورک ہے۔
دونوں گرفتار ملزمان نے تینوں ریاستوں میں ایف ڈی اور آرڈی کے نام پر تقریبا 9 ہزار افراد کے اکاؤنٹ کھولے ہیں۔
اس میں انھوں نے تقریبا 28 کروڑ کی رقم جمع کروائی ہے۔
جب لوگوں نے رقم واپسی کا مطالبہ کیا تو ملزمین ٹال مٹول کرتے رہے۔ تاہم انھوں نے کچھ لوگوں کی رقومات واپس کیں۔
ایک ملزم کا تعلق یوپی کے بجنور ضلع کے نجیب آباد سے ہے، اس کا نام کمل بھارتی ہے۔
جب کہ دوسرے کا تعلق ریاست اترا کھنڈ کے شہر دہرادون کے سیل کوئی سے ہے۔اس کا نام نصیب الدین ہے۔
ان دونوں ملزمین نے کیلاشی وژن پروڈیوسرز کے نام سے ایک کمپنی کھولی تھی۔
اس کے بعد اس کے برانچ کوٹھ دوار، نجیب آباد اور مدھیہ پردیش کے بہت سے دوسرے علاقوں کے علاوہ دہرادون میں اس کمپنی کی شاخیں قائم کی گئیں۔
ضلع دہرادون کی رائے والا برانچ میں تقریباً 110 افراد نے 40 لاکھ روپے جمع کروائے۔
کمپنی کے مقامی اکاؤنٹ ہولڈرز نے برانچ منیجر نریش چندر ککریتی سے رقم واپس لینے کو کہا۔
منیجر نے کمپنی کے ایم ڈی ونود بھارتی اور ڈائریکٹر نصیب الدین سے اس بابت پوچھا ہے۔
اس پر دونوں نے کہا کہ پیسہ نہیں ہے۔
دھوکہ دہی کا پتہ لگنے پر برانچ منیجر ککرتی نے رائے والا پولیس میں شکایت کی۔
یہ بھی پڑھیے:کیا آپ نے ایسا 'نایاب کلیکشن' کبھی دیکھا ہے؟
تفتیش میں دھوکہ دہی کی تصدیق کے بعد پولیس نے دونوں ملزموں کوگرفتار کرلیا۔
پولیس کو تفتیش کے دوارن کمپنی کے اکاؤنٹ میں کوئی رقم نہیں ملی ہے۔
پولیس ملزمین سے مزید پوچھ گچھ کر رہی ہے۔