کاربیٹ ٹائیگر ریزرو کے ڈائریکٹر راہل نے باہمی تصادم سے شیر کی موت ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
جہاں ریاست میں بے موت مررہے شیر حکومت کے لیے فکر باعث ہے وہیں دوسری طرف ملک میں شیروں کی آبادی میں مسلسل کمی نوٹ کی جارہی ہے۔گذشتہ روز الموڑہ کے پتھورا گڑھ ہائی وے اور کاشی پور ہائی وے پر ٹریفک کی وجہ سے دو شیروں کی موت اس کا ثبوت ہیں۔
رام نگر میں ہوئی شیر کی موت کے معاملے میں جائے وقوع پر ملے نشانات اور شیر کے زخمی سر اور جسم پر ناخونوں کے نشان باہمی تصادم کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
شیر کے سبھی قیمتی جسمانی اعضاء کے صحیح سلامت ملنے پر افسران نے راحت کی سانس لی ہے۔آپسی تصادم سے موت ہوئی شیر کی عمر سات برس بتائی جا رہی ہے۔
سی ٹی آر کے ڈاکٹر دشینت شرما نے شیر کے جسم کا پوسٹ مارٹم کیا اس کے بعد لاش کو جلا کر ختم کردیا گیا۔