ریاست اتراکھنڈ کے ہری دوار میں کمبھ کے دوران سادھو مسلسل کورونا سے متاثر ہو رہے ہیں۔ اس ضمن میں 24 مزید سادھو کی کورونا مثبت رپورٹ آئی ہے۔
ہری دوار کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر ایس کے جھا نے کہا کہ طبی ٹیم جائے موقع پر بھیجی جا رہی ہے اور آر ٹی۔ پی سی آر جانچ مسلسل کی جا رہی ہے۔
وہیں گنگا کی صاف صفائی کے مقصد سے بنائی گئی تنظیم ماتری سدن کے سربراہ سوامی شیوانند نے مہاکمبھ کو تاریخ کا سیاہ کمبھ قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ جس ریاست میں الحاد غالب ہو، وہاں مذہب کا کام کرنے میں کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کا نتیجہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح کورونا متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ماتری سدن کے سربراہ سوامی شیوانند نے کمبھ میلہ انتظامیہ اور پولیس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ شاہی اسنان کے دوران وی آئی پیز اور وی وی آئی پیز کو کمبھ میلے کے علاقے میں آنا بالکل ممنوع قرار دیا گیا ہے، تاہم اس کے باوجود انہیں داخلہ کی اجازت دی گئی۔ نیز جو لوگ گہرے عقیدت کے ساتھ ہریدوار مہاکمبھ میں آنا چاہتے تھے، انہیں کورونا منفی کی رپورٹ لانے کے باوجود واپس کر دیا گیا، جو کسی غلط کام سے کم نہیں ہے۔
سوامی شیوانند نے کہا کہ گزشتہ دنوں کمبھ کا کوئی یوگیہ نہیں تھا، لیکن اس دوران شاہی اسنان ہوئے جس میں تمام مہاتماوں اور عقیدت مندوں کو گنگا میں نہانے کی اجازت دی گئی۔ 14 اپریل سے 14 مئی تک کمبھ یوگیہ بنایا جارہا ہے۔
سوامی شیوانند نے کہا کہ ڈی آئی جی خود 13 لاکھ عقیدت مندوں کے ہجوم کو قابو کرنے کے لئے سڑکوں پر اتر گئے، اتنی فورس کے باوجود انہیں یہ سب کیوں کرنا پڑا؟ یہ صرف وہی جانتے ہیں۔
واضح رہے کہ کمبھ کے دوران ہری دوار میں گذشتہ 5 دنوں کے دوران 2167 سادھوں کی کووڈ رپورٹ مثبت پائی گئی ہے۔