ETV Bharat / state

اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے مزدوروں کو بچانے کی کوششیں لگاتار جاری

ریاست اتراکھنڈ میں سلکیارا ٹنل حادثے میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کا کام مسلسل جاری ہے۔ سرنگ میں پھنسے افراد کو آج 10 دن مکمل ہو گئے ہیں۔ انہیں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

Uttarkashi Silkyara Tunnel Accident
Uttarkashi Silkyara Tunnel Accident
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 21, 2023, 10:05 AM IST

اترکاشی: سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدور کو نکالنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے۔ امدادی کارکن واکی ٹاکی کے ذریعے ٹنل میں پھنسے کارکنوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سرنگ میں کھدائی کا کام جاری ہے۔ ٹنل کے بالکل اوپر سڑک بنائی جا رہی ہے۔ ڈرلنگ کے ذریعے تقریباً 1200 میٹر کی عارضی سڑک بنانے کا منصوبہ ہے۔ اتوار کی شام تک 900 میٹر سڑک بن چکی تھی۔سرنگ پر سڑک بنانے پر کام جاری ہے۔

مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں۔ سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے اہل خانہ کافی پریشان ہیں۔ گزشتہ روز انٹرنیشنل ٹنلنگ انڈر گراؤنڈ اسپیس کے صدر پروفیسر آرنلڈ ڈکس بھی سلکیارا ٹنل حادثے کے مقام کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پوری ٹیم کے ساتھ بچاؤ کے کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ سب مل کر مزدوروں کا باہر نکالنے کا کام بہتر طریقہ سے کر رہے ہیں، جلد ہی کارکنوں کو نکالا جائے گا۔

  • #WATCH | Uttarkashi (Uttarakhand) tunnel rescue operation: The vertical drilling machine from the upper part of the hill above the tunnel reaches Silkyara Tunnel pic.twitter.com/kKoOtcrN9W

    — ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) November 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اتراکھنڈ کے اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کا کام آج 10ویں دن بھی جاری ہے۔ وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی خود بچاؤ کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ روز وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی سے بچاؤ کے کام کے بارے میں اپ ڈیٹ لیا تھا۔ حال ہی میں وزیر اعظم کے دفتر کے ڈپٹی سکریٹری منگیش گھلدیال نے بھی سلکیارا ٹنل کا دورہ کیا اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

اترکاشی کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے بچاؤ کا کام زوروں پر جاری ہے۔ تمام مزدوروں کی قیمتی جانیں بچانے کے لیے پرعزم، حکومت مسلسل رابطے میں ہے اور 2 کلومیٹر کی تعمیر شدہ سرنگ کے حصے میں پھنسے مزدوروں کے حوصلے بلند رکھنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔ سرنگ کا یہ 2 کلومیٹر حصہ مکمل ہے جس میں کنکریٹ کا کام شامل ہے جو کارکنوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

سرکاری ریلیز کے مطابق سرنگ کے اس حصے میں بجلی اور پانی دستیاب ہے اور مزدوروں کو 4 انچ کی کمپریسر پائپ لائن کے ذریعے کھانے پینے کی اشیا اور ادویات وغیرہ فراہم کی جاتی ہیں۔ آج ایک اہم پیش رفت اس وقت حاصل ہوئی ہے جب این ایچ آئی ڈی سی ایل نے خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی کے لیے مزید 6 انچ قطر کی پائپ لائن کی کھدائی مکمل کر لی ہے۔ اس کے علاوہ، آر وی این ایل ضروری اشیاء کی فراہمی کے لیے ایک اور عمودی پائپ لائن پر کام کر رہا ہے۔ آگور بورنگ مشین کے ذریعے کارکنوں کو بچانے کے لیے سلکیارا سرے سے این ایچ آئی ڈی سی ایل کی طرف سے افقی بورنگ آج شام دوبارہ شروع ہونے والی ہے۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ سرنگ حادثہ: 40 مزدور پھنسے، ملبہ اور پتھر گرنے سے ریسکیو آپریشن میں دشواری

عمودی بچاؤ سرنگ کی تعمیر کے لیے ایس جے وی این ایل کی پہلی مشین پہلے ہی ٹنل سائٹ پر پہنچ چکی ہے اور بی آر او کے ذریعے رسائی سڑک کی تکمیل کے بعد آپریشن شروع کیا جا رہا ہے۔ عمودی سرنگ کی تعمیر کے لیے دو دیگر مشینوں کی نقل و حرکت گجرات اور اوڈیشہ سے سڑک کے ذریعے شروع ہو رہی ہے۔ ٹی ایچ ڈی سی کی جانب سے بریکوٹ اینڈ سے 480 میٹر لمبی بچاؤ ٹنل کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ آر وی این ایل کی طرف سے مزدوروں کو بچانے کے لیے افقی ڈرلنگ کے ذریعے مائیکرو ٹنلنگ کے لیے مشینری ناسک اور دہلی سے منتقل کی جا رہی ہے۔

عمودی بورنگ کے لئے مشینری او این جی سی کے ذریعہ امریکہ، ممبئی اور غازی آباد سے متحرک کی جا رہی ہے۔ بی آر او نے قابل ستائش کام کیا ہے جبکہ آر وی این ایل اور ایس جے وی این ایل کی عمودی ڈرلنگ کے لیے اپروچ روڈ 48 گھنٹوں کے اندر تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، اب او این جی سی کے لیے بھی اپروچ روڈ کے لیے کام جاری ہے۔

اترکاشی: سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدور کو نکالنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے۔ امدادی کارکن واکی ٹاکی کے ذریعے ٹنل میں پھنسے کارکنوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سرنگ میں کھدائی کا کام جاری ہے۔ ٹنل کے بالکل اوپر سڑک بنائی جا رہی ہے۔ ڈرلنگ کے ذریعے تقریباً 1200 میٹر کی عارضی سڑک بنانے کا منصوبہ ہے۔ اتوار کی شام تک 900 میٹر سڑک بن چکی تھی۔سرنگ پر سڑک بنانے پر کام جاری ہے۔

مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اعلیٰ افسران موقع پر موجود ہیں۔ سرنگ میں پھنسے مزدوروں کے اہل خانہ کافی پریشان ہیں۔ گزشتہ روز انٹرنیشنل ٹنلنگ انڈر گراؤنڈ اسپیس کے صدر پروفیسر آرنلڈ ڈکس بھی سلکیارا ٹنل حادثے کے مقام کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پوری ٹیم کے ساتھ بچاؤ کے کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ سب مل کر مزدوروں کا باہر نکالنے کا کام بہتر طریقہ سے کر رہے ہیں، جلد ہی کارکنوں کو نکالا جائے گا۔

  • #WATCH | Uttarkashi (Uttarakhand) tunnel rescue operation: The vertical drilling machine from the upper part of the hill above the tunnel reaches Silkyara Tunnel pic.twitter.com/kKoOtcrN9W

    — ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) November 21, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

اتراکھنڈ کے اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کا کام آج 10ویں دن بھی جاری ہے۔ وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی خود بچاؤ کے کام کی نگرانی کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گذشتہ روز وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی سے بچاؤ کے کام کے بارے میں اپ ڈیٹ لیا تھا۔ حال ہی میں وزیر اعظم کے دفتر کے ڈپٹی سکریٹری منگیش گھلدیال نے بھی سلکیارا ٹنل کا دورہ کیا اور امدادی کارروائیوں کا جائزہ لیا۔

اترکاشی کی سلکیارا سرنگ میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے بچاؤ کا کام زوروں پر جاری ہے۔ تمام مزدوروں کی قیمتی جانیں بچانے کے لیے پرعزم، حکومت مسلسل رابطے میں ہے اور 2 کلومیٹر کی تعمیر شدہ سرنگ کے حصے میں پھنسے مزدوروں کے حوصلے بلند رکھنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہی ہے۔ سرنگ کا یہ 2 کلومیٹر حصہ مکمل ہے جس میں کنکریٹ کا کام شامل ہے جو کارکنوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔

سرکاری ریلیز کے مطابق سرنگ کے اس حصے میں بجلی اور پانی دستیاب ہے اور مزدوروں کو 4 انچ کی کمپریسر پائپ لائن کے ذریعے کھانے پینے کی اشیا اور ادویات وغیرہ فراہم کی جاتی ہیں۔ آج ایک اہم پیش رفت اس وقت حاصل ہوئی ہے جب این ایچ آئی ڈی سی ایل نے خوراک، ادویات اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی کے لیے مزید 6 انچ قطر کی پائپ لائن کی کھدائی مکمل کر لی ہے۔ اس کے علاوہ، آر وی این ایل ضروری اشیاء کی فراہمی کے لیے ایک اور عمودی پائپ لائن پر کام کر رہا ہے۔ آگور بورنگ مشین کے ذریعے کارکنوں کو بچانے کے لیے سلکیارا سرے سے این ایچ آئی ڈی سی ایل کی طرف سے افقی بورنگ آج شام دوبارہ شروع ہونے والی ہے۔

مزید پڑھیں: اتراکھنڈ سرنگ حادثہ: 40 مزدور پھنسے، ملبہ اور پتھر گرنے سے ریسکیو آپریشن میں دشواری

عمودی بچاؤ سرنگ کی تعمیر کے لیے ایس جے وی این ایل کی پہلی مشین پہلے ہی ٹنل سائٹ پر پہنچ چکی ہے اور بی آر او کے ذریعے رسائی سڑک کی تکمیل کے بعد آپریشن شروع کیا جا رہا ہے۔ عمودی سرنگ کی تعمیر کے لیے دو دیگر مشینوں کی نقل و حرکت گجرات اور اوڈیشہ سے سڑک کے ذریعے شروع ہو رہی ہے۔ ٹی ایچ ڈی سی کی جانب سے بریکوٹ اینڈ سے 480 میٹر لمبی بچاؤ ٹنل کی تعمیر کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ آر وی این ایل کی طرف سے مزدوروں کو بچانے کے لیے افقی ڈرلنگ کے ذریعے مائیکرو ٹنلنگ کے لیے مشینری ناسک اور دہلی سے منتقل کی جا رہی ہے۔

عمودی بورنگ کے لئے مشینری او این جی سی کے ذریعہ امریکہ، ممبئی اور غازی آباد سے متحرک کی جا رہی ہے۔ بی آر او نے قابل ستائش کام کیا ہے جبکہ آر وی این ایل اور ایس جے وی این ایل کی عمودی ڈرلنگ کے لیے اپروچ روڈ 48 گھنٹوں کے اندر تعمیر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، اب او این جی سی کے لیے بھی اپروچ روڈ کے لیے کام جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.