نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے 17 دنوں تک جاری رہنے والے میراتھن ریسکیو آپریشن کے بعد اتراکھنڈ کی سلکیارا سرنگ سے نکالے گئے مزدوروں سے بات کی اور ان کی صحت اور خیریت دریافت کی۔ حکام نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کی شام کو سرنگ سے نکالے گئے مزدوروں سے فون پر بات کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔
قبل ازیں منگل کو وزیراعظم مودی نے اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی سے بات کی اور تمام تعمیراتی کارکنوں کو سرنگ سے باہر نکالے جانے کے بعد ان کے لیے ضروری انتظامات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ وزیر اعظم نے اتراکھنڈ کے سلکیارا سرنگ میں پھنسے تمام 41 مزدوروں کے محفوظ نکالے جانے اور بچاؤ آپریشن کی کامیابی کو ملک کی عوام کے لیے ایک جذباتی لمحہ قرار دیتے ہوئے اس بچاؤ آپریشن سے منسلک پوری ٹیم کے جذبے کی بھی ستائش کی۔ ریسکیو آپریشن میں شامل لوگوں کی ستائش کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ "ان کی بہادری اور عزم نے ہمارے کارکن بھائیوں کو نئی زندگی دی ہے۔ اس مشن میں شامل ہر فرد نے انسانیت اور ٹیم ورک کی ایک شاندار مثال قائم کی ہے"۔
-
उत्तरकाशी में हमारे श्रमिक भाइयों के रेस्क्यू ऑपरेशन की सफलता हर किसी को भावुक कर देने वाली है।
— Narendra Modi (@narendramodi) November 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
टनल में जो साथी फंसे हुए थे, उनसे मैं कहना चाहता हूं कि आपका साहस और धैर्य हर किसी को प्रेरित कर रहा है। मैं आप सभी की कुशलता और उत्तम स्वास्थ्य की कामना करता हूं।
यह अत्यंत…
">उत्तरकाशी में हमारे श्रमिक भाइयों के रेस्क्यू ऑपरेशन की सफलता हर किसी को भावुक कर देने वाली है।
— Narendra Modi (@narendramodi) November 28, 2023
टनल में जो साथी फंसे हुए थे, उनसे मैं कहना चाहता हूं कि आपका साहस और धैर्य हर किसी को प्रेरित कर रहा है। मैं आप सभी की कुशलता और उत्तम स्वास्थ्य की कामना करता हूं।
यह अत्यंत…उत्तरकाशी में हमारे श्रमिक भाइयों के रेस्क्यू ऑपरेशन की सफलता हर किसी को भावुक कर देने वाली है।
— Narendra Modi (@narendramodi) November 28, 2023
टनल में जो साथी फंसे हुए थे, उनसे मैं कहना चाहता हूं कि आपका साहस और धैर्य हर किसी को प्रेरित कर रहा है। मैं आप सभी की कुशलता और उत्तम स्वास्थ्य की कामना करता हूं।
यह अत्यंत…
وزیر اعظم مودی نے ایکس پر لکھا کہ "اترکاشی میں ہمارے کارکن بھائیوں کے بچاؤ آپریشن کی کامیابی سب کو جذباتی کرنے والی ہے۔ میں سرنگ میں پھنسے کامریڈز (مزدوروں) سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کی ہمت اور صبر حوصلہ افزائی کرے گا۔ میں آپ سب کی صحت اور تندرستی کے لیے دعا گو ہوں، یہ انتہائی اطمینان کی بات ہے کہ ایک طویل انتظار کے بعد اب ہمارے یہ دوست اپنے پیاروں سے ملیں گے، اس مشکل وقت میں ان تمام خاندانوں نے جس صبر اور حوصلے کا مظاہرہ کیا ہے وہ کوئی نہیں کر سکتا، اور اس بات کی جتنی بھی ستائش کی جائے، کم ہے"۔
-
PM Modi speaks to workers rescued from Silkyara tunnel over phone
— ANI Digital (@ani_digital) November 28, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/OIZhWm1uup#PMModi #UttarakhandTunnelRescue #UttarkashiRescue #SilkyaraTunnel pic.twitter.com/ozxLs0xIMX
">PM Modi speaks to workers rescued from Silkyara tunnel over phone
— ANI Digital (@ani_digital) November 28, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/OIZhWm1uup#PMModi #UttarakhandTunnelRescue #UttarkashiRescue #SilkyaraTunnel pic.twitter.com/ozxLs0xIMXPM Modi speaks to workers rescued from Silkyara tunnel over phone
— ANI Digital (@ani_digital) November 28, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/OIZhWm1uup#PMModi #UttarakhandTunnelRescue #UttarkashiRescue #SilkyaraTunnel pic.twitter.com/ozxLs0xIMX
اتراکھنڈ کے وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ سرنگ سے نکالے جانے کے بعد تمام کارکنوں کو براہ راست چنیالیسور کے اسپتال لے جایا گیا ہے جہاں ان کا ضروری طبی معائنہ کیا جائے گا۔ بچائے گئے مزدوروں کے اہل خانہ کو بھی چنیالیسور لے جایا گیا ہے جہاں سے ریاستی حکومت انہیں ان کی سہولت کے مطابق ان کے گھر تک پہنچانے کے مکمل انتظامات کرے گی۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی نے کہا کہ یہ بچاؤ آپریشن صرف وزیر اعظم مودی کی موثر رہنمائی کی وجہ سے کامیاب ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی تمام ایجنسیوں کے تعاون سے وہ 41 کارکنوں کو بحفاظت نکالنے میں کامیاب رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ریسکیو ٹیمیں سلکیارا ٹنل میں کارکنوں سے دو میٹر دور
واضح رہے کہ اترکاشی کے سلکیارہ سرنگ میں ملبہ گرنے سے 41 مزدور پھنس گئے تھے جنہیں بحفاظت باہر نکالنے کے لئے 17 دنوں سے لگاتار کوششیں جاری تھیں۔ انہیں نکالنے کے لئے مختلف مشینوں کا استعمال کیا گیا جبکہ ٹنل کے کاموں کے ماہرین کی بھی خدمات حاصل کی گئیں تھیں۔
( آئی اے این ایس )