ETV Bharat / state

Ankita Bhandari Murder Case انکیتا بھنڈاری کے قاتلوں کو سزائے موت کا مطالبہ

انکیتا بھنڈاری کی والدہ نے ملزمین کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ قاتلوں نے میری بیٹی کے ساتھ ایسی حرکت کی ہے جو میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔ Ankita Bhandari Murder Case

ویڈیو
ویڈیو
author img

By

Published : Sep 26, 2022, 1:57 PM IST

دہرادون: کہتے ہیں کہ بچے پر کوئی مصیبت آتی ہے تو ماں پوری کائنات سے لڑجاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ انکیتا قتل کیس میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔انکیتا بھنڈاری کی ماں ملزم کو سزائے موت دینے کی مانگ پر اڑی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ درندوں نے میری بیٹی کے ساتھ ایسی حرکت کی ہے جو میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔

انکیتا کی ماں نے کہا کہ انہیں تحریری شکل میں دیا جائے کہ انکیتا کے ملزمین کو کس دن پھانسی دی جائے گی۔ اور یہ حق ماں کو ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین کو ان کے حوالے کیا جائے۔ وہ خود ملزمین کا فیصلہ کریں گی۔ Demand for death penalty for the culprits of Ankita Bhandari murder case

انکیتا کی والدہ نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کی جلد بازی سے کئے گئے آخری رسومات سے افسردہ ہیں۔ انہیں اس پوری تدفین کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ بیٹی کی آخری رسومات کو ان سے چھپایا گیا اور انہیں زبردستی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اور کافی دیر بعد انہیں بتایا گیا کہ ان کی بیٹی کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اتنی جلدی ان کی بیٹی کی آخری رسومات ادا کیوں کرائی؟ وہ آخری بار اپنی بیٹی کی چہرہ بھی نہیں دیکھ سکیں۔

واضح رہے کہ اتراکھنڈ کی بیٹی انکیتا بھنڈاری کی آخری رسومات سرینگر کے آئی ٹی آئی گھاٹ پر ادا کی گئی۔ بھائی نے بہن انکیتا کی چتا کو آگ دیا۔ اس کے ساتھ ہی انکیتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ناراض لوگوں نے بدری ناتھ-رشی کیش ہائی وے کو بلاک کر دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ انکیتا کے گھر والے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطمئن نہیں تھے اور اہل خانہ نے آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم سی ایم پشکر سنگھ دھامی کی یقین دہانی کے بعد انکیتا بھنڈاری کے اہل خانہ نے انکیتا کی آخری رسومات ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ وزیراعلیٰ نے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ Ankita Bhandari Murder Case

مزید پڑھیں:

بتادیں کہ پوڑی ضلع ناندلسو پٹی کے سریکوٹ کی رہائشی انکیتا بھنڈاری (19) رشی کیش کے بیراج چیلا مارگ پر واقع وننترا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی۔ یہ ریزورٹ بی جے پی لیڈر ونود آریہ کے بیٹے پلکت کا تھا۔ انکیتا 28 اگست سے اس ریزورٹ میں کام کر رہی تھی۔ جو 18 ستمبر کو پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی تھی۔ جس کے بعد ریزورٹ کے مالک پلکت آریہ نے ریونیو پولیس چوکی میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔ 22 ستمبر تک انکیتا کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوا اس کے بعد معاملہ لکشمن جھولا تھانے میں منتقل کر دیا گیا۔

اس دوران جب پولیس نے تفتیش کی تو ریزارٹ کے آپریٹر اور اس کے منیجرز کا کردار سامنے آیا۔ ریزارٹ کے ملازمین سے پوچھ گچھ میں پتہ چلا کہ 18 ستمبر کی شام تقریباً آٹھ بجے انکیتا ریزورٹ کے مالک پلکت آریہ، منیجر انکت اور بھاسکر کے ساتھ باہر نکلی تھی۔ لیکن جب وہ لوگ واپس آئے تو انکیتا (رسیپشنسٹ انکیتا بھنڈاری) ان کے ساتھ نہیں تھی۔ اس بنیاد پر پولیس نے تینوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کررہی ہے۔

دہرادون: کہتے ہیں کہ بچے پر کوئی مصیبت آتی ہے تو ماں پوری کائنات سے لڑجاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ انکیتا قتل کیس میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔انکیتا بھنڈاری کی ماں ملزم کو سزائے موت دینے کی مانگ پر اڑی ہوئی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ درندوں نے میری بیٹی کے ساتھ ایسی حرکت کی ہے جو میں سوچ بھی نہیں سکتی تھی۔

انکیتا کی ماں نے کہا کہ انہیں تحریری شکل میں دیا جائے کہ انکیتا کے ملزمین کو کس دن پھانسی دی جائے گی۔ اور یہ حق ماں کو ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین کو ان کے حوالے کیا جائے۔ وہ خود ملزمین کا فیصلہ کریں گی۔ Demand for death penalty for the culprits of Ankita Bhandari murder case

انکیتا کی والدہ نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کی جلد بازی سے کئے گئے آخری رسومات سے افسردہ ہیں۔ انہیں اس پوری تدفین کے بارے میں نہیں بتایا گیا۔ بیٹی کی آخری رسومات کو ان سے چھپایا گیا اور انہیں زبردستی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اور کافی دیر بعد انہیں بتایا گیا کہ ان کی بیٹی کی آخری رسومات ادا کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے اتنی جلدی ان کی بیٹی کی آخری رسومات ادا کیوں کرائی؟ وہ آخری بار اپنی بیٹی کی چہرہ بھی نہیں دیکھ سکیں۔

واضح رہے کہ اتراکھنڈ کی بیٹی انکیتا بھنڈاری کی آخری رسومات سرینگر کے آئی ٹی آئی گھاٹ پر ادا کی گئی۔ بھائی نے بہن انکیتا کی چتا کو آگ دیا۔ اس کے ساتھ ہی انکیتا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ناراض لوگوں نے بدری ناتھ-رشی کیش ہائی وے کو بلاک کر دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ انکیتا کے گھر والے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مطمئن نہیں تھے اور اہل خانہ نے آخری رسومات ادا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم سی ایم پشکر سنگھ دھامی کی یقین دہانی کے بعد انکیتا بھنڈاری کے اہل خانہ نے انکیتا کی آخری رسومات ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔ وزیراعلیٰ نے ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔ Ankita Bhandari Murder Case

مزید پڑھیں:

بتادیں کہ پوڑی ضلع ناندلسو پٹی کے سریکوٹ کی رہائشی انکیتا بھنڈاری (19) رشی کیش کے بیراج چیلا مارگ پر واقع وننترا ریزورٹ میں ریسپشنسٹ کے طور پر کام کرتی تھی۔ یہ ریزورٹ بی جے پی لیڈر ونود آریہ کے بیٹے پلکت کا تھا۔ انکیتا 28 اگست سے اس ریزورٹ میں کام کر رہی تھی۔ جو 18 ستمبر کو پراسرار طور پر لاپتہ ہو گئی تھی۔ جس کے بعد ریزورٹ کے مالک پلکت آریہ نے ریونیو پولیس چوکی میں گمشدگی کی شکایت درج کرائی۔ 22 ستمبر تک انکیتا کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوا اس کے بعد معاملہ لکشمن جھولا تھانے میں منتقل کر دیا گیا۔

اس دوران جب پولیس نے تفتیش کی تو ریزارٹ کے آپریٹر اور اس کے منیجرز کا کردار سامنے آیا۔ ریزارٹ کے ملازمین سے پوچھ گچھ میں پتہ چلا کہ 18 ستمبر کی شام تقریباً آٹھ بجے انکیتا ریزورٹ کے مالک پلکت آریہ، منیجر انکت اور بھاسکر کے ساتھ باہر نکلی تھی۔ لیکن جب وہ لوگ واپس آئے تو انکیتا (رسیپشنسٹ انکیتا بھنڈاری) ان کے ساتھ نہیں تھی۔ اس بنیاد پر پولیس نے تینوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کررہی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.