ETV Bharat / state

Chardham Yatra 2022: چاردھام یاترا میں اب تک 32 عقیدت مندوں کی موت

author img

By

Published : May 13, 2022, 8:19 PM IST

چاردھام یاترا Chardham yatra 2022 میں عقیدت مندوں کی موت کا سلسلہ جاری ہے۔ آج بھی یمنوتری پیدل راستے پر دو عقیدت مندوں کی موت ہو گئی ہے۔ اب تک 32 عقیدت مند Pilgrims Died in Kedarnath Yatra اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ حیرت کی بات ہے کہ مرنے والوں میں نوجوان بھی شامل ہیں لیکن اس سب کے درمیان اتراکھنڈ کی صحت ڈائریکٹر جنرل شیلجا بھٹ کا بیان زخم پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں کسی بھی عقیدت مند کی موت نہیں ہوئی، جو کہ محکمہ صحت کی کوتاہی نہیں ہے۔

Chardham Yatra 2022: چاردھام یاترا میں اب تک 32 عقیدت مندوں کی موت
Chardham Yatra 2022: چاردھام یاترا میں اب تک 32 عقیدت مندوں کی موت

اترکاشی: جمعرات کی شام دیر گئے یمنوتری پیدل راستے پر دو اور 'یاتریوں' کی موت ہو گئی۔ بہار کے رہائشی ایک عقیدت مند کی موت پیدل چلنے والے راستے پر پیر پھسلنے سے ہوئی ہے جبکہ گجرات کے رہائشی عقیدت مند کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہو گئی۔ اب تک یامونوتری دھام آنے والے 13 مسافروں کی موت ہو گئی ہے، جن میں سے 12 مسافروں کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔

اتراکھنڈ میں چاردھام یاترا Chardham Yatra 2022 کے دوران اب تک 32 یاتریوں کی موت ہو چکی ہے۔ حکومت ہند نے اس بارے میں ریاست سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ اب تک 32 عقیدت مندوں کی موت ہو چکی ہے۔ مرنے والوں میں 30 سال کے نوجوانوں سے لے کر 75 سال کی عمر کے بوڑھے شامل ہیں۔ معلومات کے مطابق کیدارناتھ میں اب تک 10 عقیدت مندوں کی موت ہو چکی ہے۔ بدری ناتھ میں 5، گنگوتری میں 3 اور یمونوتری میں 13 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔Pilgrims Died in Kedarnath Yatra

اعداد و شمار کے مطابق 30 سے ​​40 سال کی عمر کے 3 عقیدت مند جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اسی طرح 40 سال سے زائد اور 50 سال تک کے 4 عقیدت مند اپنی جان گنواں چکے ہیں۔ 50 سے 60 سال کی عمر کے آٹھ عقیدت مند اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جبکہ 76 سال تک کی عمر کے 13 مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ زیادہ تر اموات یامونوتری پیدل مارگ پر ہوئی ہے۔ Pilgrims Died in Kedarnath Yatra

وہیں اتراکھنڈ کی صحت ڈائریکٹر جنرل شیلجا بھٹ Uttarakhand DG Health Shailja Bhatt کا کہنا ہے کہ اسپتال میں کسی بھی عقیدت مند کی موت نہیں ہوئی ہے۔ سبھی کی موت راستوں میں ہوئی ہے۔ جب کہ صورتحال یہ ہے کہ صحت کا نظام خراب ہے۔ مسافروں کے پاس ایمرجنسی کے لیے ڈاکٹر تک نہیں ہے۔ چیف سکریٹری نے خود کہا تھا کہ اتراکھنڈ میں امراض قلب کے ماہرین کی کمی ہے۔ ایسے میں اب ڈی جی ہیلتھ کا یہ بیان سمجھ سے پرے ہے۔

اس معاملے پر رودرپریاگ ڈسٹرکٹ ہسپتال کے سینیئر فزیشن سنجے تیواری کا کہنا ہے کہ کیدارناتھ دھام کا سفر بہت مشکل ہے۔ کھڑی چڑھائی کر کے یہاں تک پہنچنا پڑتا ہے۔ پہاڑوں پر سفر کرنے والے زائرین کو خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ پیدل چلنے کے دوران سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ کیدارناتھ دھام جانے والے یاتریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ جب اونچائی کی بات آتی ہے تو آکسیجن کا مسئلہ ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں ہارٹ اٹیک جیسے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔ Pilgrims Died in Kedarnath Yatra

یہ بھی پڑھیں: Chardham Yatra 2022: چاردھام یاترا میں اب تک 28 عقیدت مندوں کی موت

انہوں نے کہا کہ یاتری کو اپنی دوائیں لے کر دھام پہنچنا چاہیے۔ اس کے علاوہ جو یاتری کیدارناتھ آتے ہیں، وہ عقیدہ کے طور پر کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے یاتریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تیرتھ یاتریوں کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مند سفر پر آنے سے قبل ادویات، گرم کپڑوں کے ساتھ دیگر انتظامات کر کے آئیں تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔Chardham Yatra 2022

اترکاشی: جمعرات کی شام دیر گئے یمنوتری پیدل راستے پر دو اور 'یاتریوں' کی موت ہو گئی۔ بہار کے رہائشی ایک عقیدت مند کی موت پیدل چلنے والے راستے پر پیر پھسلنے سے ہوئی ہے جبکہ گجرات کے رہائشی عقیدت مند کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہو گئی۔ اب تک یامونوتری دھام آنے والے 13 مسافروں کی موت ہو گئی ہے، جن میں سے 12 مسافروں کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے۔

اتراکھنڈ میں چاردھام یاترا Chardham Yatra 2022 کے دوران اب تک 32 یاتریوں کی موت ہو چکی ہے۔ حکومت ہند نے اس بارے میں ریاست سے رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ اب تک 32 عقیدت مندوں کی موت ہو چکی ہے۔ مرنے والوں میں 30 سال کے نوجوانوں سے لے کر 75 سال کی عمر کے بوڑھے شامل ہیں۔ معلومات کے مطابق کیدارناتھ میں اب تک 10 عقیدت مندوں کی موت ہو چکی ہے۔ بدری ناتھ میں 5، گنگوتری میں 3 اور یمونوتری میں 13 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔Pilgrims Died in Kedarnath Yatra

اعداد و شمار کے مطابق 30 سے ​​40 سال کی عمر کے 3 عقیدت مند جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اسی طرح 40 سال سے زائد اور 50 سال تک کے 4 عقیدت مند اپنی جان گنواں چکے ہیں۔ 50 سے 60 سال کی عمر کے آٹھ عقیدت مند اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جبکہ 76 سال تک کی عمر کے 13 مریض جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ زیادہ تر اموات یامونوتری پیدل مارگ پر ہوئی ہے۔ Pilgrims Died in Kedarnath Yatra

وہیں اتراکھنڈ کی صحت ڈائریکٹر جنرل شیلجا بھٹ Uttarakhand DG Health Shailja Bhatt کا کہنا ہے کہ اسپتال میں کسی بھی عقیدت مند کی موت نہیں ہوئی ہے۔ سبھی کی موت راستوں میں ہوئی ہے۔ جب کہ صورتحال یہ ہے کہ صحت کا نظام خراب ہے۔ مسافروں کے پاس ایمرجنسی کے لیے ڈاکٹر تک نہیں ہے۔ چیف سکریٹری نے خود کہا تھا کہ اتراکھنڈ میں امراض قلب کے ماہرین کی کمی ہے۔ ایسے میں اب ڈی جی ہیلتھ کا یہ بیان سمجھ سے پرے ہے۔

اس معاملے پر رودرپریاگ ڈسٹرکٹ ہسپتال کے سینیئر فزیشن سنجے تیواری کا کہنا ہے کہ کیدارناتھ دھام کا سفر بہت مشکل ہے۔ کھڑی چڑھائی کر کے یہاں تک پہنچنا پڑتا ہے۔ پہاڑوں پر سفر کرنے والے زائرین کو خاص خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ پیدل چلنے کے دوران سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے۔ کیدارناتھ دھام جانے والے یاتریوں کو محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ جب اونچائی کی بات آتی ہے تو آکسیجن کا مسئلہ ہوتا ہے۔ ایسی حالت میں ہارٹ اٹیک جیسے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔ Pilgrims Died in Kedarnath Yatra

یہ بھی پڑھیں: Chardham Yatra 2022: چاردھام یاترا میں اب تک 28 عقیدت مندوں کی موت

انہوں نے کہا کہ یاتری کو اپنی دوائیں لے کر دھام پہنچنا چاہیے۔ اس کے علاوہ جو یاتری کیدارناتھ آتے ہیں، وہ عقیدہ کے طور پر کھانا پینا چھوڑ دیتے ہیں، جس کی وجہ سے یاتریوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ تیرتھ یاتریوں کو ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ عقیدت مند سفر پر آنے سے قبل ادویات، گرم کپڑوں کے ساتھ دیگر انتظامات کر کے آئیں تاکہ ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔Chardham Yatra 2022

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.