اترکاشی (اتراکھنڈ): سلکیارا ٹنل حادثے کے بعد بچاؤ آپریشن میں مصروف اہلکاروں نے کہا ہے کہ سلکیارا ٹنل کے منہدم ہونے والے حصے میں پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کے لیے ملبہ کاٹنے کے لیے جلد ہی مینول ڈرلنگ شروع کی جائے گی۔ حکام کے مطابق امریکی ساختہ ہیوی ڈیوٹی اوگر ڈرلنگ مشین کو پائپ لائن سے ہٹا دیا جائے گا۔ اس کے بعد مینوئل ڈرلرز کام کرنا شروع کر دیں گے۔ اس طرح ٹنل میں پھنسے مزدوروں کو باہر نکالا جائے گا۔ اس کے ساتھ سرنگ کے اوپر پہاڑی سے عمودی ڈرلنگ کی تیاریاں بھی زوروں پر ہیں۔
-
Uttarkashi tunnel rescue: BRO personnel to quickly transport machines for vertical drilling to hill top
— ANI Digital (@ani_digital) November 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
Read @ANI Story | https://t.co/yuTzD8NmXU#UttarkashiRescue #SilkyaraTunnel #BRO #VerticalDrilling pic.twitter.com/DH6MGTO3j1
">Uttarkashi tunnel rescue: BRO personnel to quickly transport machines for vertical drilling to hill top
— ANI Digital (@ani_digital) November 25, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/yuTzD8NmXU#UttarkashiRescue #SilkyaraTunnel #BRO #VerticalDrilling pic.twitter.com/DH6MGTO3j1Uttarkashi tunnel rescue: BRO personnel to quickly transport machines for vertical drilling to hill top
— ANI Digital (@ani_digital) November 25, 2023
Read @ANI Story | https://t.co/yuTzD8NmXU#UttarkashiRescue #SilkyaraTunnel #BRO #VerticalDrilling pic.twitter.com/DH6MGTO3j1
- سلکیارا ٹنل میں اب دستی ڈرلنگ کی جائے گی:
حکام کا کہنا ہے کہ مینول ڈرلرز باقی ماندہ ملبے کو کاٹیں گے جو 41 کارکنوں کو بچانے میں رکاوٹ ہے۔ اس کے بعد بقیہ حصے میں پائپ بچھائے جائیں گے۔ 12 نومبر کو دیوالی کی صبح سلکیارا ٹنل کا ایک حصہ منہدم ہونے کے بعد 41 مزدور سرنگ کے اندر پھنس گئے ہیں۔ اسی دن سے ان مزدوروں کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے جو آج ہفتہ کو 14ویں دن میں داخل ہو گیا ہے۔
-
SJVN and ONGC teams have reached the hill above the Silkyara tunnel. Vertical drilling work will start as soon as the drilling machine arrives. https://t.co/KtAn7MkRwh
— ANI (@ANI) November 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">SJVN and ONGC teams have reached the hill above the Silkyara tunnel. Vertical drilling work will start as soon as the drilling machine arrives. https://t.co/KtAn7MkRwh
— ANI (@ANI) November 25, 2023SJVN and ONGC teams have reached the hill above the Silkyara tunnel. Vertical drilling work will start as soon as the drilling machine arrives. https://t.co/KtAn7MkRwh
— ANI (@ANI) November 25, 2023
- رکاوٹ کی وجہ سے اوگر مشین کو نکالنے میں کافی وقت لگ رہا ہے:
بچاؤ کے کام میں لگے افسران نے امید ظاہر کی ہے کہ وہ جلد ہی پائپ لائن سے اوگر ڈرلنگ مشین کو نکالنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ حکام نے بتایا کہ امریکی ہیوی ڈرلنگ اوگر مشین کو اب 22 میٹر پیچھے ہٹایا جا سکتا ہے۔ ریسکیو آپریشن سے وابستہ ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ مینول ڈرلنگ جلد شروع ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقی ملبہ، جو تقریباً 6 سے 9 میٹر تک پھیلا ہوا ہے، امدادی ٹیموں اور پھنسے ہوئے کارکنوں کے درمیان ہے۔ اسے مینول ڈرلنگ کے ذریعے ہٹا دیا جائے گا۔
- اب بچاؤ چھوٹی مینول ڈرلنگ کے ذریعے کیا جائے گا:
اب ریسکیو ٹیم نے فیصلہ کیا ہے کہ پائپ لائن کو اب چھوٹے فاصلے پر مینول ڈرلنگ کے ذریعے آگے بڑھایا جائے گا۔ یہاں تک کہ اگر کوئی رکاوٹ دوبارہ پیش آتی ہے تو اسے مینولی دور کیا جاسکتا ہے۔ اب ہم قیمتی وقت ضائع کیے بغیر پائپ لائن کو آگے بڑھائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مزید 5 میٹر تک ڈرلنگ کے بعد ریسکیو کارکن آخری چند میٹر تک پہنچ کر ملبہ ہٹائیں گے جس سے ریسکیو ٹیم اور 41 کارکنوں کے درمیان دیوار بن گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حماس آج بھی 13 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے گا
- ریسکیو کب مکمل کیا جائے گا اس کے لیے وقت کی حد متعین نہیں ہے:
تاہم، حکام فی الحال وقت کی حد بتانے سے قاصر ہیں جس کے ذریعے راحت اور بچاؤ آپریشن مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہفتہ یعنی آج سے مینوئل ڈرلنگ شروع ہونے کے بعد انہیں مثبت نتائج کی امید ہے۔ اس سے قبل سرنگ کے مقام پر سروے کے لیے پہنچنے والی ماہرین کی ٹیم کا کہنا تھا کہ سرنگ کے اندر 5 میٹر تک کوئی بھاری چیز نہیں ہے۔ پارسن اوورسیز پرائیویٹ لمیٹڈ، دہلی کی ٹیم نے ریسکیو ٹنل کی تحقیقات کے لیے گراؤنڈ پینیٹریٹنگ ریڈار (جی پی آر) ٹیکنالوجی کا استعمال کیا۔